کچلا کے معنی
کچلا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُچ + لا }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ کلمہ ہے جو اردو میں اپنے ماخذ معانی کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٦٥ء کو "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اور انسان کے حق میں بھی مقدار سے زیادہ کھانا زہر قاتل ہے","ایک دوا جو زہریلی ہوتی ہے","ایک زہریلے پھل کا نام","جس کے کھانے سے کتا مرجاتا ہے","عربی میں خانق الکلب،حب الغراب اور ہندی میں کاگ پھل کہتے ہیں","کچلنا کی"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد ندائی : کُچْلے[کُچ + لے]
- جمع : کبچْلے[کُچ + لے]
- جمع غیر ندائی : کُچْلوں[کُچ + لوں (و مجہول)]
کچلا کے معنی
١ - ایک زہریلا پھل، ایک نباتی زہر جو دوا میں مستعمل ہے۔
"ہندوستان کا دوسرا مشہور زہریلا پودا کچلے کا درخت جو ہمارے ہاں کی خالق اللب بوٹی سے ملتا جلتا ہے۔" (١٩٦٢ء، جڑی بوٹیوں سے علاج، ٧٣)
محاورات
- چمارتے مارتے بھور (کچلایا گٹھڑی) کربنا
- سانپ کا سر ہی کچلا کرتے ہیں
- سانپ کا سر ہی کچلتے ہیں (کچلا کرتے ہیں)