کچھ اور کے معنی
کچھ اور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُچھ + اَور (و لین) }
تفصیلات
١ - اور بھی، اور بھی زیادہ، مزید برآں، علاوہ ازیں۔, m["اور بھی","اور زیادہ","جیسے کچھ اور نہ سمجھنا","دوسرا امر","دوسری بات","طرفہ جیسے کچھ اور بات بھی سنی ؟"]
اسم
متعلق فعل
کچھ اور کے معنی
١ - اور بھی، اور بھی زیادہ، مزید برآں، علاوہ ازیں۔
شاعری
- حال گلزارِ زمانہ کا ہے جیسے کہ شفق!!
رنگ کچھ اور ہی جائے ہے اک آن کے بیچ - سودائے عشق اور ہے‘ وحشت کچھ اور شے
مجنوں کا کوئی دوست فسانہ نگار تھا - کچھ برس پہلے جو خط اس نے لکھے تھے مجھ کو
اب پڑھا ان کو تو کچھ اور معانی نکلے - گزر کچھ اور بھی آہستہ اے نگارِ وصال
کہ ایک عمر سے میں تیرے انتظار میں تھا - آپ کی بات تو کچھ اور ہے ورنہ اے دوست
کس کو لگتے ہیں کسی آنکھ میں پیارے آنسو - عُروسِ لالہ مناسب نہیں ہے مجھ سے حجاب
کہ میں نسیم سحر کے سوا کچھ اور نہیں - کچھ اور مانگنا میرے مشرب میں کفر ہے
لا اپنا ہاتھ دے میرے دستِ سوال میں - کچھ اور نام ہے اس کا یہ فصلِ گل تو نہیں
کہ بوئے گل کے لئے ڈھل رہی ہیں زنجیریں - وہ ماہتاب تھا‘ مرہم بدست آیا تھا
مگر کچھ اور سوا دل دکھا گیا اک شخص - ہے محبت کا سلسلہ کچھ اور
درد کچھ اور دوا کچھ اور!
محاورات
- آدمیت اور شے ہے علم ہے کچھ اور چیز۔ لاکھ طوطے کو پڑھایا پر وہ حیواں ہی رہا
- ارادے کچھ اور ہونا
- دل کا کچھ اور نقشہ ہونا
- دماغ کچھ اور ہوجانا
- کچھ اور گانا
- کچھ اور ہوا لگنا