کچھ کچھ کے معنی
کچھ کچھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُچھ + کُچھ }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ صفت|کُچھ| کے تلے اوپر دوبارہ ملنے سے مرکب تکراری بنا جو اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٨٢ء کو "دیوان محبت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پاس پاس","تھوڑا بہت","تھوڑا سا","ذرا ذرا","قریب قریب","لگ بھگ","کسی قدر"]
اسم
متعلق فعل
کچھ کچھ کے معنی
١ - ذرا ذرا، تھوڑا سا، کسی قدر، تھوڑا تھوڑا، قدرے، لگ بھگ، تقریباً؛ تھوڑا بہت۔
"مجھے ایک سوال اور کر لینے دو، معاملہ کچھ کچھ میری سمجھ میں آگیا ہے۔" (١٩٤٤ء، صید و صیاد، ٤٥)
کچھ کچھ english meaning
almostnearlysomewhat
شاعری
- درد مندانِ محبت تو ہیں بدنام فراز
ورنہ کچھ کچھ یہ حسین لوگ بھی دیوانے ہیں - مرے احوال پر بیٹھے جو سب محفل میں روتے تھے
تو پھر کچھ کچھ سمجھ کر وہ نہ آنکھ اوپر اٹھاتا تھا - قائم اغیار کے اغوا نے بگاری سب بات
ورنہ کچھ کچھ تو وہ ان روزوں لگاتھا دبنے - بازاریوں نے گوتجھے کچھ کچھ کہا تو کیا
ب معتبر ہے کوچہ وبازار کی خبر - میں یوں کہا تیری چچی ہرکیں جا کچھ کچھ بولتی
کئی سچ اسی کی فکر ہے اول بھی خامی کئی ہے خام - وو یوں کہا ملتی کی نیں اتناچ تو اس کا کنا
کل تو چ اپنے موں میں سوں کاڑی تھی کچھ کچھ لام کاف - میرے گلوں کا دیتے ہیں منہ پھیر کر جواب
کچھ کچھ لگاؤ شرم کا بھی ہے جفا کے ساتھ - آؤ ہم بی ٹٹول لیں کچھ کچھ
تم نے بہتوں کے دل ٹٹولے ہیں - کچھ کچھ مداد کی بھی روانی ہوئی ہے کم
دوڑا بہت تو ذہن کا بھی بھر گیا ہے دم