کھولنا کے معنی
کھولنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کھَول (و لین) + نا }{ کھول (و مجہول) + نا }
تفصیلات
iسنسکرت سے اردو قاعدے کے تحت ماخوذ اسم مصدر ہے۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٠٥ء کو "آرائش محفل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت زبان سے اردو قاعدے کے تحت ماخوذ مصدر ہے۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["جوش کھانا","دل ہی دل میں غم کھانا","زخم یا پھوڑے میں جلن یا ٹیس ہونا","نہایت گرم ہونا"]
اسم
فعل لازم, فعل متعدی
کھولنا کے معنی
"اگر تیز آنچ ہوگی تو پانی کھولنے لگے گا۔" (١٩١٨ء، تندرستی، ١٢٨)
"ایک آدمی جس کے پاس رازِ حقیقت ہو اور اس کی وجہ سے اس کا دل اور دماغ کھول رہا ہو. ایک بم کی طرح محسوس کرتا ہے۔" (١٩٨٥ء، حیاتِ جوہر، ١١٦)
"دولت علیہ عثمانیہ کو خاکستر کرنے کی دھمکی دی تو ناچار یہ متبرک جھنڈا کھولا گیا تھا" (١٩٢٨ء، حیرت دہلوی، مضامین حیرت، ٢٤)
"ان کے مزاج سے آشنا ہونے کی وجہ سے میں نے ان کے سامنے زبان نہیں کھولی اور نہ کوئی قدغن لگانے کی ہمت ہوئی" (١٩٨١ء، آسماں کیسے کیسے، ٤١)
نور سے معمور ہو جاتا ہے دامانِ نظر کھولتی ہے چشم ظاہر کو ضیا تیری مگر (١٩٠٥ء، بانگِ درا، ٣٧)
میرے جھوٹ کو کھولو بھی اور تولو بھی تم لیکن اپنے سچ کو بھی میزان میں رکھنا (١٩٨٦ء، بے آواز گلی کوچوں میں، ٦١)
سو یوں جبرئیل آفرمان بولا خدا کا امر جو فرمان کھولا (١٨٣٠ء، نورنامہ (قلمی نسخہض، میاں احمد سورتی، ٦١)
چھپا رکھی تھیں دل نے کیسی کیسی رات کی باتیں ذرا سے اشکِ خوں نے کھول کر بس داستاں رکھ دی (١٩٤٦ء، جلیل مانک پوری، روحِ سخن، ٥٠)
"اگر ناسور کُھلا ہوا ہو تو اس کو نچوڑ کر پیپ نکالو، اگر کھلا ہوا نہ ہو تو اس کو کھولو اور مواد نکالو" (١٩٤٧ء، جراحیاتِ زہراوی،١٥)
"اصحاب نے بعد دفن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دریافت کر کے چاہا کہ اس چادر کو نکال لیں لیکن مزار مبارک کا کھولنا مناسب نہ جانا" (١٨٩٣ء، رفاۃ المسلمین، ٩٤)
کیا ہوا غصہ نہ ہو، شدتِ سرما میں اگر آ گئے ہم بھی جو ٹک کھول رضائی تیری (١٨١٨ء، انشاء، کلیات، ١٤٠)
"وہ وقت جب اعمال کے دفتر کھولے جائیں گے" (١٩٨٨ء، جب دیواریں گریہ کرتی ہیں٩٩)
جب ہم سے نہیں وہ بولتے ہیں باتوں میں ہم ان کو کھولتے ہیں (١٩٠٣ء، سفینۂ نوح،٩٦)
پاس آ کےضعیغہ نے بہت باتوں میں کھولا تیور وہ چڑھائے رہا کچھ منہ سے نہ بولا (١٩١٥ء ذکرالشہادتیں، ٩٠)
"اپنا دل کھولنا، جکچھ اپنا مدعا اچھے گا سونماز میں خداسوں بولنا" (١٦٣٥ء، سب رس، ١٠٣)
کمر سے اٹھ کے تیغ جانستاں آتش فشاں کھولی سبق آموزِ تاباتی ہوں انجم جس کے جوہر سے (١٩٢٤ء، بانگِ درا، ٢٤٤)
یہ روزِ عید ہے ہاں کر کے میکدے کا طواف کہو پکار کے اب کھولیں بادہ نوش احرام (١٨٧٩ء، دیوانِ عیش، ٣٥)
"٥مئی کو پرنس نے مینچسٹر میں صنعتوں کی نمائش کو کھولا" (١٩٠٤ء سوانح عمری ملکۂ وکٹوریہ، ٥٦٤۔)
"جب ہنڈیا سن سن کرنے لگے تب چینی کھول کر دیکھو" (١٩٠٦ء نعمت خانہ، ٢٣)
"دستے کو گھما گھما کر پیچ کھولنے کی ترکیب اس نے فوراً ہی سیکھ لی" (١٩٣٢ء، عالم حیوانی، ٥٧٧)
"اس ربع تحانی میں بھی عمارت بہت ہے اور زمین وسیع کھولی ہوئی ہے، اس زمین کو امریکا کہتے ہیں" (١٨٠٢ء، رسالہ کائنات جو، ٤٨)
کھولنا کے مترادف
افتتاح, انکشاف
ابلنا, اُبلنا, بندش, پکنا, جلنا, گرہ, کھدبدانا
کھولنا english meaning
to openloosenlooselet looseset freelet out; to unfastenuniteunlock; to unmoor (a boat); to disentangleunravel; to solve; to open outunfolddisplay; to explain; to uncoverlay bare; to discloserevel.cause to become freeclarifycut opendisclosedisengagedisplayexpandexplainexposelay bareliberatelosenopenrevealrip openspread outstartto disclose or to revealto explain or to clarifyto expose or to unfastento losen or to disengageto open or uncoverto untiteor or to unfolduncoverunfastenunraveluntie
شاعری
- گرم کپروں کا صندوق مت کھولنا ورنہ یادوں کی کافور جیسی مہک
خون میں آگ بن کر اتر جائے گی صبح تک یہ مکاں خاک ہوجائے گا
محاورات
- آنتوں کا بل کھولنا
- آنکھیں نہ کھولنا
- آنکھیں کھول دینا یا کھولنا
- اپنی ران کھولنا آپ لاجوں مرنا
- اپنی ٹانگ کھولنا (اور) آپ ہی لاجوں مرنا
- اچھر (٢) کھولنا
- اگلے دفتر کھولنا
- انتڑی کا بل کھولنا
- انتڑیوں کا بل کھولنا
- بات کھولنا