گانٹھنا کے معنی
گانٹھنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گانْٹھ (ن غنہ) + نا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے اصل لفظ |گرنتھن| سے ماخوذ اردو میں |گانٹھنا| مستعمل ہے۔ اردو میں اصل معنی کے ساتھ بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٤ء کو "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["لکھنا","(مضمون) تیار کرنا","باقاعدہ سلسلے میں جوڑنا","بری طرح سینا","جوتا سینا","جوتے کی مرمت کرنا","حریف کو قابو میں لانا","حریف کی ضرب کسی چیز پر روکنا","دانوں وغیرہ کو دھاگے میں ایک دوسرے سے برابر فاصلے پر پرونا","کسی کو ساتھ ملا لینا یا متفق کر لینا"]
گرنتھن گانْٹْھنا
اسم
متعلق فعل
گانٹھنا کے معنی
"عام طریقہ اس کی آراستگی کا یہ ہے کہ بذریعہ باگ کے اچھی طرح گھوڑے کا سر گانٹھنا چاہیے۔" (١٨٧٢ء، رسالہ سالوتر، ١٢:١)
"آپ . اپنے جوتے آپ گانٹھ لیتے۔" (١٩٤٣ء، سیدہ کی بیٹی، ٢٢)
"وائسراے نے راجواڑوں کو گانٹھنے کی کوششیں تیز کر دیں۔" (١٩٨٢ء، آتش چنار، ٢٣٨)
"وہ عورت بہت خراب ہے . اب ڈپٹی صاحب بیچارے کو گانٹھنا چاہتی ہے۔" (١٩٣٩ء، شمع، ٦٨٤)
"مرزا عبداللہ کو مع افسران فوج اپنی درخواست متفق کرنے کے لیے گانٹھا۔" (١٩١٩ء، فسانۂ غدر، ٨٣:٤)
"بادشاہ کے دل میں اس کے بعد ان منصوبوں کے اظہار و اعلان میں اب کوئی رکاوٹ باقی نہ رہی جو انہوں نے اپنی دل میں گانٹھنے تھے۔" (١٩٥٣ء، حیات شیخ عبدالحق محدث دہلوی، ٢٩٨)
"معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی انا صاحبہ آپکو پرانے کپڑے گانٹھ گانٹھ کر پہنا رہی ہیں۔" (١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٥٤:٧)
پاس آتے ہی ستم گرنے کیے وار پر وار گانٹھتے جاتے تھے تلوار پہ حضرت تلوار (١٩٣١ء، محب، مراثی، ٦٠)
سائل نہ تھا مگر مری صورت سوال تھی گانٹھا گیا ہوں صرف اسی اشتباہ پر (١٩٥٤ء، فردوس صفی، ٦٣)
"گلوبند . ریشم سے گانٹھ کر گلے میں باندھتے ہیں۔" (١٩٣٩ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ٢٨٤:٢)
"ان میں سے اکثر ہم لوگوں پر اپنے علم کی دھونس بھی گانٹھتے تھے۔" (١٩٨٨ء، قومی زبان، کراچی، اپریل، ١٦)
محاورات
- آسن میں رانوں کو گانٹھنا
- اپنی گور گانٹھنا
- اپنی گوں گانٹھنا
- بے زین سواری گانٹھنا
- مسودہ گانٹھنا