گریاں کے معنی

گریاں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ گِر + یاں }

تفصیلات

iفارسی مصدر |گریستن| سے حالیہ ناتمام |گریاں| اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اشک ریز","اشک فشاں","روتا ہوا","رُوں کرتا ہوا","گریہ کناں","نالاں (کرنا ہونا کے ساتھ)"]

گریستن گِرْیاں

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

گریاں کے معنی

١ - روتا ہوا، نالاں، غم زدہ، ملول، افسردہ خاطر، گریہ کناں، اشک بار، آنسو بہانے والا۔

"عوام کے ہجوم میری زندگی کے ہر موڑ پر کبھی گریاں نظر آئیں گے۔" (١٩٨٢ء، آتش چنار، ٧٥٥)

گریاں کے مترادف

نالاں, روتا

آبدیدہ, بسورتا, نالاں

گریاں english meaning

shedding tears. [P~??????]

شاعری

  • صنعت گریاں ہم نے کیں سیکڑوں یاں لیکن
    جس سے کبھو وہ ملتا ایسا نہ ہنر آیا
  • چمن پر نوحہ درازی سے کس گل کا یہ ماتم ہے
    جو شبنم ہے تو گریاں ہے جو بلبل ہے تو نالاں ہے
  • ہجر میں دن رات گریاں چشم ترہے پرنصیر
    آبرو ا کی پری ہے آستیں کو تھا منی
  • شبنم کہے ہے دونوں یہ پا در رکاب ہیں
    میں اس لیے ہوں دیکھ کے گریاں نسیم و گل
  • وہ گریاں ہوں جو میرا یوسف دل گر پڑا اس میں
    کبھی پانی نہ ٹوٹے گا تیرے چاہ زنخداں کا
  • اک جہاں ڈوبتے اے دیدہ گریاں دیکھا
    ہم نے آنکھوں سے غرض نوح کا طوفاں دیکھا
  • نہ کہو عاشق گریاں کی حقیقت کیا ہے
    موتی کیا مال ہیں نیساں کی حقیقت کیا ہے
  • چشم گریاں کو اجازت دے کہ ہجر بار میں
    دیکھ لیں گے ایک دن ہم حوصلہ برسات کا
  • انتظار یار کب تک تیس دن جیتا ہے کون
    موت مجھ گریاں کی آتی کاش ساون کے عوض
  • ہوں وہ گریاں مری آمد جو گلستان میں کھلی
    باغباں نے وہیں ہر نخل میں تھالا باندھا

محاورات

  • اچھے کی صحبت بیٹھئے کھایئے ناگریاں‘ برے کی صحبت بیٹھئے کٹوایئے ناک اور کان

Related Words of "گریاں":