گل بدن کے معنی
گل بدن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گُل + بَدَن }
تفصیلات
iفارسی سے ماخوذ اسم |گل| کے ساتھ عربی اسم |بدن| لگانے سے مرکب |گل بدن| بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٨ء کو "چندر بدن و مہیار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
گل بدن کے معنی
["١ - پھول جیسے رنگ کا اور لطیف و نازک جسم والا، گل اندام، گلاب کے پھول جیسا حسین و جمیل: مراد، معشوق، محبوب۔"]
["\"خوبصورت جسم گل اندام، گل بدن، اچھا لباس گل پیرہن . دنیا میں کوئی ایسی چیز نہیں، جس کے سابقہ لاحقۂ سے اتنے مرکبات بنتے ہوں۔\" (١٩٧٨ء، لکھنو کی شاعری، ٧٥)"]
["١ - [ پارچہ بافی ] مختلف وضع کا دھاری دار اور پھول دار ریشمی اور سوتی کپڑا جو کسی زمانہ میں وسط ایشیا کے علاقے سے براہ کابل ہندوستان میں آتا تھا۔"]
["\"چھوٹی بیگم گل بدن کا پائجامہ پہنے تھیں۔\" (١٨٨٧ء، جام سرشار، ١٣٤)"]
گل بدن کے مترادف
نازک بدن, گل اندام
شاعری
- اے گل گلی گل گل تیریاں باتاں سو کہیں سن گل رخاں
باتاں ہیں گل سوں گل بدن ہے جلوہ گر روشن طبع - ناخنے کے گل بدن کا پایجامہ قہر تھا
نیل چٹکی کا صنم اب تک ترے زانوں میں ہے - شمع و چراغ و گل بدن بارہ دری تھی باغ کی
بار بغل میں غنچہ لب رات اندھیری جھک رہی - چمن کس گل بدن ک امدح خواں ہے
کہ ہر غنچہ وہاں رطب اللساں ہے