گوارا کے معنی

گوارا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ گَوا + را }

تفصیلات

iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے ١٩١٥ء کو "کائنات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پسند خاطر","خوش ذائقہ","خوش مزہ","دل پسند","زود ہضم","سریع الہضم","قابل برداشت","لائق ہضم","من بھاتا"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

گوارا کے معنی

١ - موافق طبع، پسندیدہ، لذیذ، خوش مزہ۔

"اب مجھے زمانہ اور اہل زمانہ سے معاملہ کرنا پڑا اور یقین مانو وہ سارے گوارا اور ناگوار طریقے مجھے اختیار کرنا پڑے جو اس سانگ کے لیے ضروری تھے۔" (١٩١٥ء، سجاد حسین، کائنات، ٥٠)

٢ - لطیف، خوش ذائقہ، زود ہضم۔ (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)

گوارا کے مترادف

مرغوب, موافق

برداشت, پچنا, پسندیدہ, رچنا, سہار, لطیف, مرغوب, مطبوع, مقبول, منظور, موافق, ہاضم

گوارا english meaning

Digesting; stomachingswallowingputting up with; digestible; palatable; agreeablepleasant.agreeablebearabledigestibleindifferentpalatablepleasantso-sotolerable

شاعری

  • میرے معبود کیوں تخلیق کی زحمت گوارا کی
    نہ میں دنیا کے قابل ہوں‘ نہ دنیا میرے قابل ہے
  • یہ بھی آدابِ محبت نے گوارا نہ کیا
    ان کی تصویر بھی آنکھوں سے لگائی نہ گئی
  • وہ کیا وصال کا لمحہ تھا جس کے نشّے میں
    تمام عُمر کی فرقت ہمیں گوارا ہے
  • وہ کیا وصال کا لمحہ تھا جس کے نشے میں
    تمام عمر کی فرقت ہمیں گوارا ہے
  • آبرو جائے احبا ہوں جدا گھر چھوٹے
    سب گوارا ہے مجھے پر نہ وہ دلبر چھوٹے
  • حشر کا آنا گوارا ہے ہمیں
    پرقیامت ہے کسی پر ائے دل
  • عشق کی غیرت سے یہ کیوںکر گوارا ہوسکے
    آنکھ ڈالیں غیر تم پر اور میں دیکھا کروں
  • ہم بھی خلاف وضع گوارا کریں اگر
    کچھ ہم میں اور غیر میں تشخیص واں نہیں
  • زبانکو بند کوآتش بس اب اس یاوہ گوئی سے
    گوارا کیجیے تا کہ تری بے امتیازی کو
  • شربت مرگ آب حسرت شور یختی زہر غم
    تلخ کامی سے مجھے کیا کیا گوارا ہو گیا

محاورات

  • زحمت گوارا کرنا
  • نام تک سننا گوارا نہ ہونا۔ نام تک کا روادار نہ ہونا
  • نقصان گوارا کرنا

Related Words of "گوارا":