گڑھ کے معنی
گڑھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گَڑھ }
تفصیلات
١ - قلعہ، حصار، کوٹ۔, m["ایک قسم کا آلہ جس کی آڑ میں قلعہ کے پاس پہنچ جاتے ہیں","شہروں کے ناموں میں آتا ہے۔ جیسے علی گڑھ۔ فتح گڑھ"]
اسم
اسم ظرف مکان
گڑھ کے معنی
١ - قلعہ، حصار، کوٹ۔
شاعری
- گڑھ پنکھ کلنگ اور باز کوئی سارش بگلا کوئل تیتر
سرخاب، ترمتی، زاغ و زغن سیمرغ اور سارس مور سفر - گڑھ خوشی ہور خرمی کے گر پڑیں
آہ کے چھٹنے میں نالاں ہائے ہائے - گڑھ پنکھ‘ کلنگ اور باز‘ کوئی‘ تیتر
سرخاب‘ ترمتی‘ زاغ و ذغن‘ سیمرغ اور سارس مورسر - گڑھ ٹوٹا لشکر بھاگ چکا اب میان میں تم شمشیر کرو
تم صاف لڑائی ہار چکے، اب بھاگنے میں مت دیر کرو
محاورات
- آنکھوں میں گڑھے پڑجانا
- آنکھیں گڑھے میں جا رہنا
- اپنا منہ گڑھے (- گڑھیا) میں دھو رکھو / رکھے
- افسوس دل گڑھے میں
- پل پکھواڑہ گھڑی مہینہ چوگڑھے کا سال۔ جس کو لالہ کل کہیں اس کا کیا احوال
- پھاٹک ٹوٹا گڑھ لوٹا
- پیپل کاٹے۔ پال بناسے بھگواں بھیس ستاوے۔ کایا گڑھی میں دیا نہ بیا پے جڑا مول سے جاوے
- جہاں دیکھیں گنا پوری تہاں جائیں گڑھی لڑھی
- جہاں گڑھا (ہوتا ہے) ہوگا وہیں پانی (مرتا ہے) مرے گا
- جی سے گڑھنا