گھاؤ کے معنی
گھاؤ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گھا + او (و مجہول) }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے لفظ |گھات| سے ماخوذ |گھاؤ| اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "مثنوی نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["س۔ گھات","گہرا زخم"]
گھات گھاؤ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
گھاؤ کے معنی
١ - گہرا زخم۔
"اس کی روح کے اندر ایک بہت بڑا گھاؤ پیدا ہو جاتا ہے۔" (١٩٨٩ء، سمندر اگر میرے اندر گرے، ٦٩)
٢ - [ مجازا ] نقصان، ٹوٹا، خسارہ۔ (فرہنگ آصفیہ، علمی اردو لغت)
گھاؤ کے مترادف
چوٹ, زخم, جرح, جراحت, خسارہ
جراحت, جرح, چیر, خسارہ, خستگی, خسران, ریش, زخم, زیاں, قرحہ, گھاٹا, نقصان, ٹوٹا, ہان
گھاؤ english meaning
Woundsorehurtbruise
شاعری
- سب چاندنی سے خوش ہیں‘ کسی کو خبر نہیں
پھاہا ہے ماہتاب کا گردوں کے گھاؤ پر - بات کا گھاؤ ہے ناسور جو رستا ہے سدا
ورنہ ہر زخم تو کچھ دیر میں بھر جاتا ہے - غصے میں ناخنوں نے مرے کی ہے کیا تلاش
تلوار کا سا گھاؤ ہے جبھے کا ہر خراش - لگاؤ کوئی لاکے مرہم تو چنگا ہر گز نہ ہوئے ہو
جسے یو گھاؤ لاگا ہے ترے سو کے کے بھالے کا - ٹپکا کرے ہے آنکھ سے لوہو ہی روز و شب
چہرے پہ میرے چشم ہے یا کوئی گھاؤ ہے - بھیج کر اکبر کو نیزوں میں کھڑے ہیں چپ حسین
غم کی اس برچھی کا گہرا گھاؤ کھانے کے لئے - ہنس ہنس کے جسم پر تبر و تیغ و تیر کھائیں
گہرے لگیں جو گھاؤ بدن پر تو مسکرائیں - لگاؤ کوئی لا کے مرہم تو چنگا ہر گز نہ ہوئے ہو
جسے یو گھاؤ لاگا ہے ترے سوکے کے بھالے کا - جگر پہ تیغ و سناں گر لگے تو گھاؤ لگے
بن کے فرشتہ آدمی بزم جہاں میں آئے کیوں
محاورات
- آیا نہ گھاؤ وید منگاؤ
- بنولے کی لوٹ میں برچھی کا گھاؤ
- پروا بہل سوکھل گھاؤ پھپھندل
- تلوار کا گھاؤ بھرجاتا ہے (بات) زبان کا نہیں بھرتا
- تم اور چلے گھاؤ میں مرچیں لگانے
- دل میں گھاؤ ڈالنا
- دل میں گھاؤ پڑنا
- دل کا گھاؤ رانی جانے یا راؤ
- گوجھے کا گھاؤ رانی جانے یا راؤ
- گھاؤ میں نون مرچ لگانا