گھاگ کے معنی
گھاگ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گھاگ }
تفصیلات
iسنسکرت زبان میں |گرگ| سے ماخوذ |گھاگ| اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٣ء کو "رانی کیتکی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آزمودہ کار","بوڑھا تجربہ کار","تجربہ کار","جہاں دیدہ","گرم و سرد دیدہ","مرد پختہ کار","نہایت بُوڑھا","کار آزمودہ"]
گرگ گھاگ
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
گھاگ کے معنی
"اورتو اور، جوش ایسے گھاگ شاعر کے وہاں بھی یہ کمزوری . محسوس ہوتی ہے۔" (١٩٨٤ء، ارمغان مجنون، ٢٣٦:٢)
"گھاٹ گھاٹ کا پانی پیا ہوا، ہزار پیشہ، جتنا گھاگ چالاک اور ہوش مند ہوتا اتنا ہی کم تھا، مگر یہ اتنا سیدھا سادا۔" (١٩٧٩ء، کھوئے ہوؤں کی جستجو، ٣٥٠)
گھاگ کے مترادف
چالاک
بوڑھا, جہاندیدہ, چالاک, چتر, خرانٹ, سیانا, ہوشیار
گھاگ english meaning
oldaged; experiencedwise; knowingshrewdwilysly; all experienced old man; a wily old rascal
شاعری
- تجھے چاہتے نہیں ہم ہی بس ہے انہوں کو بھی تو تری ہوس
وہ جو بھگڑے بیر سے سو برس کے پرانے بوڑھے ہیں گھاگ سے - تجھے چاہتے نہیں ہم ہی بس ہے انہوں کو بھی تو تری ہوس
وہ جو بھگڑے بیرسے سوبرس کے پرانے بوڑھے ہیں گھاگ سے
محاورات
- آنتا تیتا دانتا نون پیٹ بھرن کو تین ہی کون آنکھیں پانی کانے تیل۔ کہے گھاگ بیداﺋﮯ کھیل
- بنیا کے سکھ راج۔ راجوا کے ہیں بیددا کے پوت بیادہ نہ چینہ۔ بھٹوا کے چپ چپ بیسوا کے میل۔ کہیں گھاگ پانچوں گھرکیل
- ساون سکلاسیتمی۔ چھپکے اگے بھان۔ کہے گھاگ من گھاگھنی برکھا دیوا ٹھان
- گرو شکر کی بادلی رہے سنیچر چھائے۔ کہے گھاگ سن گھاگھنی بے برسے نہیں جائے