گھر سے کے معنی
گھر سے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گَھر + سے }
تفصیلات
١ - گرہ سے، جیب سے ، پلے سے۔, m["اپنے پاس","اندرون خانہ سے","بیوی کی طرف سے","پلّے سے","سرکار سے (ان معنوں میں بڑے کے ساتھ)","گرہ سے","مکان سے","وطن سے"]
اسم
متعلق فعل
گھر سے کے معنی
١ - گرہ سے، جیب سے ، پلے سے۔
شاعری
- داغ ہوں رشکِ محبت سے کہ اتنا بے تاب
کس کی تسکیں کے لیے گھر سے تو باہر نکلا - گھر سے وہ معمار کل جو اُٹھ گیا
حال ابتر ہوگیا گھر بار کا - مت نکل گھر سے ہم بھی راضی ہیں
دیکھ لیں گے کبھو سرِ بازار - دُھوکے ترے کسو دن میں جان دے رہوں گا
کرتا ہے ماہ میری گھر سے گُزرا ھر شب - فتنہ اٹھے گا ورنہ نکل گھر سے تو شتاب
بیٹھے ہیں آ کے طالبِ دیدار بے طرح - انداز ہو بہو تری آوازِ پا کا تھا
دیکھا نکل کے گھر سے تو جھونکا ہوا کا تھا - کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزل
کوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا - ترے بھی صحن میں گرنے لگے ہیں سنگ تو کیا
چلی تھی شہر میں یہ رسم بھی تو گھر سے ترے - جب گھر سے اُٹھ کھڑے ہوئے تو پھر پوچھنا ہی کیا
منزل کہاں سے پاس پڑے گی‘ کہاں سے دور - جل اُٹھتے ہیں یادوں کی منڈیروں پر سرِ شام
جو خواب بچا لایا تھا جلتے ہوئے گھر سے
محاورات
- اب سے آئے گھر سے آئے
- اپنے ہی گھر سے آگ لگی ہو
- اپنے ہی گھر سے آگ لگی ہے
- اللہ کے گھر سے پھرا
- اللہ کے گھر سے پھرنا
- خدا کے گھر سے پھر کر آنا یا پھرنا
- خدا کے گھر سے پھرنا
- روح کو گھر سے نکالنا
- گھر سے (باہر) پاؤں (قدم) نکالنا
- گھر سے (باہر) پاؤں (قدم) نکلنا