ہائے کے معنی
ہائے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ہا + اے }
تفصیلات
١ - حرف موت جو حالت نارگریہ آہ بکا اور درد و تاسف کے موقع پر آتا ہے۔, m["برائے اظہار رشک و اظہار و انداز فریفتہً نما","بیماری یا تکلیف کی حالت کی آواز","حرفِ صورت جو حالتِ نالہ گربہ آو بکا اور درد و تاسف کے موقع پر آتا ہے","سبحان اللہ","واہ واہ"]
اسم
حرف صوت
ہائے کے معنی
١ - حرف موت جو حالت نارگریہ آہ بکا اور درد و تاسف کے موقع پر آتا ہے۔
ہائے کے جملے اور مرکبات
ہائے کرنا, ہائے غضب, ہائے ہائے
ہائے english meaning
cry of painmoansigh
شاعری
- ساعد سیمیں دونوں اُس کے ہاتھ میں لاکر چھوڑ دیئے
بھولے اُس کے قول و قسم پر ہائے خیال خام کیا - ہائے جوانی کیا کیا کہیئے شور سروں میں رکھتے تھے
اب کیا ہے وہ عہد گیا وہ موسم وہ ہنگام گیا - جوں برگ ہائے لالہ پریشان ہوگیا
مذکور کیا ہے اب جگرِ لخت لخت کا - کوگل ولالہ کہاں سنبل سمن ہم نسترن
خاک سے یکساں ہوئے ہیں ہائے کیا کیا آشنا - بس نہیں مجھ ناتواں کا ہائے جو کچھ کرسکوں
مُدعی پُرچک سے اُس کی پڑگیا ہے ور بہت - اللہ رے عندلیب کی آوازِ دل خراش
جی ہی نکل گیا جو کہا اُن نے ہائے گل - گو میں رہا رہینِ ستم ہائے روزگار
لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا - چمن کو شعلہ ہائے گل سے کرنا باغباں روشن
اگر پھر بھی اندھیرا ہو تو میرا گھر جلا دینا - دُور چھوڑا ہمیں گلشن سے یہ رونے کی ہے جا
کہ سزاوارِ اسیری بھی نہ ہم ہائے ہوئے - نغمہ ہائے غم کو بھی اے دل غنیمت جانیے
بے صدا ہوجائے گا یہ سازِ ہستی ایک دن
محاورات
- ایں ہم اندر عاشقی بالائے غم ہائے دگر
- پریم پیت کی ریت میں یہ ان ریت سہائے۔ برسیں آنکھیں سوکھے کیا آگ لگے جی جائے
- تیلی کی جورو ہو کر پانی کیا نہائے
- جا کو ڈنڈا۔ جا کو گائے۔ مت کرو کوئی ہائے ہائے
- جب سب پن ہاری (ہارے) تو پنہاری کہائی (کہائے)
- جس کا جائے وہی چور کہائے
- جمعہ چھوڑ سنیچر نہائے (اس کا سنیچر کبھی نہ جائے) اس کے جنازے کوئی نہ جائے
- جمعہ چھوڑ سنیچر نہائے‘ اس کا سنیچر کبھی نہ آئے
- جیسی گنگا نہائے ویسے پھل پائے (کھائے)
- خرچہ داند بہائے قند و نبات