یداللہ کے معنی
یداللہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ یدل (ا، ل غیر ملفوظ) + لاہ }
تفصیلات
١ - خدا کا ہاتھ؛ کنایۃ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔, m["(کنایتًہ) حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ","حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ","خدا کا ہاتھ"]
اسم
اسم نکرہ
یداللہ کے معنی
١ - خدا کا ہاتھ؛ کنایۃ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔
شاعری
- کچھ بھی سوچا نہ ستمگار نے آغاز انجام
کھینچ لی جان یداللہ کے مقابل میں حسام - ہیں بجا فرط رمد میں بھی یداللہ کے ہوش
جوش کر آئی ہیں آنکھیں مگر ایماں کا ہے جوش - وہ تیروں کی بارش وہ یداللہ کا جانی
پچوبیس پہر گزرے کہ پایا نہیں پانی - کرے کیوں نہ مشکل دو عالم کی حل
کہ جس کا یداللہ ہو بانہہ بل - جو ہاتھ سے مس کرے یداللہ کی قبر
گر داغ برص ہو ید بیضا ہوجاے - کھینچ لی تیغ یداللہ جو ہوکر برہم
ایک ہی وار میں فوجیں ہوئیں برہم درہم - تائید ایزدی مری حاجت کے ساتھ ہے
مشکل میں دستگیر یداللہ کا ہاتھ ہے - غمخواری فرزند یداللہ کا دن ہے
مہندی کی یہی شب ہے یہی بیاہ کا دن ہے