آئے کے معنی

آئے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

تفصیلات

i, m["آنا سے صیغہ مذکر جمع غائب حاضر و متکلم","واحد غائِب آنا کا"]

آئے کے جملے اور مرکبات

آئے بھائے, آئے جائے

آئے english meaning

to dischargeto pour out

شاعری

  • صد سخن آئے تھے لب تک پر نہ کہنے پائے ایک
    ناگہاں اُس کی گلی سے اپنا جانا ہوگیا
  • جگر چاکی‘ ناکامی‘ دُنیا ہے آخر
    نہیں آئے جو میر کچھ کام ہوگا
  • آئے ہم آپ میں تو نہ پہچانے پھر گئے
    اس راہِ صعف عشق میں یارو تعب ہے کیا
  • کب میر بسر آئے تم ویسے فریبی سے
    دل کو تو لگا بیٹھے لیکن نہ لگا جانا
  • اتنا سیاہ خانہ عاشق سے ننگ کیا
    کتنے دنوں میں آئے ہو ہاں رات تو رہو
  • تم تیغ جور کھینچ کے کیا سوچ میں گئے
    مرنا ہی اپنا جی میں ہم آئے ہیں ٹھان کر
  • دل دماغ و جگر یہ سب اک بار
    کام آئے فراق میں اے یار
  • کل وعدہ گاہ میں سے جوں توں کی ہم کو لائے
    ہونٹھوں پہ جان آئی پر آہ وے نہ آئے
  • جیتے تو میر ہر شب اس طرز عمر گزاری
    پھر گور پر ہماری بے شمع گو کہ آئے
  • میر کا حال نہ پوچھو کچھ تم کہنہ رباط سے پیری میں
    رقص کناں بازار تک آئے عالم میں رسوائی ہوئی

محاورات

  • ‌جان بچی لاکھوں پائے (خیر سے بدھو گھر کو آئے)
  • آئے (بھی) تو کیا آئے
  • آئے آم جائے لبیدہ
  • آئے بائے کھاٹ کے پائے
  • آئے بیر بھاگے پیر
  • آئے پیر (میر) بھاگے بیر
  • آئے پیر گھر کا بھی لے گئے
  • آئے تو جائے کہاں
  • آئے تو کوڑھی کا سوانگ لے کر آئے
  • آئے چیت سہاون پھوہڑ میل چھڑاون

Related Words of "آئے":