لذت کے معنی
لذت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَذ + ذَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(لَذَّ ۔ میٹھا ہونا)","عیش و نشاط","لطف(آنا، اٹھانا، اٹھنا، پانا، چکھنا، دینا، ملنا، ہونا وغیرہ کے ساتھ)","لغوی معنی خوش مزہ اور خوش ذائقہ ہونا","میٹھا ہونا"]
لذذ لَذَّت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : لَذَّتیں[لَذ + ذَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : لَذَّتوں[لَذ + ذَتوں (و مجہول)]
لذت کے معنی
"اس میں . لذت کے کئی پہلو نکلتے ہیں۔" (١٨٨٩ء، نذر مسعود، ١٨٦)
"باورچی گہری کی فنی مہارت سے لذت حاصل کرنے کے لیے چند احباب کی اپنے ہاں دعوت کی۔" (١٩٧٧ء، خطوط عبدالحق، ٨)
لذت کے مترادف
حلاوت, مذاق, مزہ
آنند, چسکہ, حظ, خوشی, ذائقہ, سواد, لطف, مزہ, موج
لذت کے جملے اور مرکبات
لذت نفسانی, لذت کوش, لذت دار, لذت پرستی, لذت بخش, لذت آشنا, لذت انگیز, لذت آفرینی, لذت اندوزی, لذت اندوز, لذت یاب, لذت گیر, لذت کوشی, لذت کش, لذت پرست
لذت english meaning
pleasuredelightenjoyment; sweetnessdeliciousness; tasteflavourrelishsavour
شاعری
- جن کی دوری میں یہ لذت ہے کہ بیتاب ہے دل
آگئے وہ جو کہیں پاس تو پھر کیا ہوگا - لذت پر کشادگی کے سوا!
باغ میں کیا ہے، جو قفس میں نہیں! - درختاں جتے خضر سے حلہ پوش
ہر یک چشمہ لذت میں جوں آب نوش - گرفتار ہوس کیا لذت دیدار کوں پاوے
جدا جو کوئی ہوا ہے آپ میں پایا وصال اس کا - جب دانت تلے کھوپری بھرتی ہے چرا کے
کھل جاتے ہیں لذت کے دلوں بیچ بھنبا کے - اے دن کا بھید ان بوجھے گا جس کا دل اہے روشن
کہ اس دن کی خوشی ہور عیش میں لذت حضوری ہے - لذت آتی جو لفظ الفت سے
پڑھتے دائم الف کے آگے بے - زن دنیا نہ کیوں لذت دے اے شاد
پرانے چاولوں ہی میں مزا ہے - دنیا کے باغ کے میویاں کی لذت چاک سب دیکھیا
ولے محبوب تھے اگلا نہ دیکھا خوب تر میوہ - وہ بادہ شیانہ کی سرمستیاں کہا
اٹھیے بس اب کہ لذت خواب سحرگئی
محاورات
- حرام میں بڑا مزہ (لذت) ہے
- زخم کی لذت اٹھانا
- لذت اٹھانا
- لذت یاب ہونا
- کشمیری بے پیری (جس میں) لذت نہ شیری (نہ منجا نہ پیڑھی)