آب خورا
{ آب + خو (و مجہول) + را }
تفصیلات
iفارسی زبان میں اسم |آب| کے بعد فارسی مصدر |خوردن| سے صیغہ امر |خور| کے ساتھ |بطور لاحقۂ ظرفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "قادر (قدیم اردو مراثی) میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
آب خورا کے معنی
١ - مٹی کا کوزہ، پانی دودھ وغیرہ پینے کا ایک مٹی کا برتن، کلّھڑ۔
"جو آیا غڑپ سے آبخورہ ڈال، پانی پی پٹخ پٹخا چلتا ہوا۔" (١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٠٤)