آب مقطر
{ آ + بے + مُقَط + طَر }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |آب| کے بعد کسرۂ صفت لگا کر عربی زبان سے مشتق اسم |مقطّر| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٩٤٧ء کو "جراحیات زہراوی" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر )
آب مقطر کے معنی
١ - قرع انبیق وغیرہ کے ذریعے کشید کیا ہوا پانی۔
"بہت سے مرکبات جو آج کل مستعمل ہیں وہ انہیں کی بدولت ہم تک پہونچے جیسے شربت . آب مقطر۔" (١٩٤٧ء، جراحیات زہراوی، ٢)