آخرش کے معنی
آخرش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + خِرَش }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے |آخر| اسم فاعل مشتق ہے۔ جوکہ اردو میں بطور متعلق فعل بھی مستعمل ہے۔ فارسی قاعدہ کے تحت |آخِر| کے ساتھ |ش| زائد برائے حسن کلام لگانے سے |آخرش| بنا۔ اردو زبان میں سب سے پہلے ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آخر کار","آخر کار","آخر کو","انجامِ کار","ش زائِد ہے","صبحِ کاذب"]
اخر آخِر آخِرَش
اسم
متعلق فعل
آخرش کے معنی
١ - آخر کو، آخر کار۔
ہم نے ناکامیوں کو ڈھونڈ لیا آخرش کامیاب ہونا تھا (١٩٣٤ء، شملہ طور، ٤)
آخرش english meaning
At lastultimatelyafter allat lengthat the end ofeventuallyfinally
شاعری
- بن تختہ گل آخرش اس خاک چمن سے
نکلا مرے قاتل کے شہیدوں کا رسالہ - آخرش سن سن کے وہ مہ پارہ بھی رونے لگا
مہر کے بھی کیا کلام پُر اثر میں درد ہے - آخرش پندار نکلا اپنی ہستی کا پتا
لیکن اس نایافت میں ایک طرح کا پانا بھی ہے - آخرش سالے کی ایسی ٹانگ لی
اس نے پچتا کر معافی مانگ لی
محاورات
- حیف درچشم زدن صحبت یار آخرشد روئے گل سیرندیدیم و بہار آخر شد