آخوند

{ آ + خُوِند }

تفصیلات

i|آ| فارسی زبان کا سابقہ ہے اور |خُوِند| یا تو |خداوند| کی تخفیف ہے اور یا مصدر خواندن (پڑھنا) سے مشتق ہے البتہ قرین قیاس یہ ہے کہ |خواندن| مصدر سے مشتق ہے۔ اردو میں اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٨١٤ء میں "نورتن" میں مستعمل ہے۔

["خواندن "," آخُوِند"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

آخوند کے معنی

١ - معلم، استاد، اتالیق۔

 دیکھو آخوِند بھی آ پہنچے کرو جھک کے سلام یہ وہ ملا ہیں محلے میں ہے جن کا مکتب (١٩٢٧ء، مرقع لیلٰی و مجنوں، ١٦)

٢ - خاوند، آقا، ملک۔

 یوسول ہے ساورا اچہ اے بھو آخوِند کی بندگی میں جو تو (١٧٠٠ء، من لکن، ٦١)

مترادف

مدرس

انگلش

["Teacher","tutor","preceptor","master"]