آدمیت کے معنی
آدمیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آد + می + یَت }
تفصیلات
iعبرانی زبان کے اصل لفظ |ادمہ| سے ماخوذ اسم |آدم| کے ساتھ عربی قواعد کے مطابق پہلے |یائے مشدد| بطور لاحقۂ نسبت اور پھرْت، بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے |آدمیت| بنا۔ اردو میں اسم مؤنث مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آدم گری","انسانیت سیکھنا","بھل منسی","خوش اخلاقی","خوش اطواری","خوش خلقی","خوش سلیقگی","خوش صحبتی","سلیقہ مندی","مردم گری"]
اَدمہ آدْمی آدْمِیَّت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث )
آدمیت کے معنی
ہے ناز اپنی تہذیب پر جن کو اتنا نہیں آدمیت گئی ان کو چھو بھی (١٩٣١ء، بہارستان، ظفر علی خان، ٨٥)
اگر غایت یہی تھی ہستی انساں کی فطرت سے تو باز آیا میں ایسی زیست ایسی آدمیت سے (١٩٢٦ء، روح رواں، ١٣٠)
آدمیت میں قدم رکھتا ہے بچپن ان کا اپنے سایے سے جھجکتے ہیں پریرو ہو کر (١٨٩٥ء، دیوان راسخ دہلوی، ١٠٧)
آدمیت اور شے ہے علم ہے کچھ اور شے کتنا طوطے کو پڑھایا پر وہ حیوان ہی رہا (١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٤٨)
آدمیت کے مترادف
شخصیت
انسانیت, اہلیت, بھلمنساہٹ, تربیت, تعلیم, تمیزداری, خلق, سلیقہ, شائستگی, شائِستگی, شرافت, شعور, عقل, مرّوت, مروت, ملنساری
آدمیت english meaning
beneficencebenignitycommiserationfellow-feelinghuman natureHumanity
شاعری
- شعورِ آدمیت ناز کر اُس ذاتِ اقدس پر
تیری عظمت کا باعث ہے محمد کا بشر ہونا - تراپیار منج پر اھے اے پری
کہ منج سوں توں لئی آدمیت کری - ہے ناز اپنی تہذیب پر جن کو اتنا
نہیں آدمیت گئی ان کو چھوبھی - آدمیت اور شے ہے علم ہے کچھ اور شے
کتنا طوطے کو پڑھایا پر وہ حیواں ہی رہا - نہیں ہے ان میں کوئی بات آدمیت کی
جو آدمی کی صفت ہے وہ اور ہے بھیا - قوم کی تاریخ سے جو ہے خبر ہو جائے گا
رفتہ رفتہ آدمیت کھو کے خر ہو جائے گا - آدمیت کی شرط ہے اے داغ
خوب اپنا برا بھلا سمجھے - تمہارا لاؤ بالی بن تمہارا حسن ہے گویا
پری کیونکر کہین تم کو جو تم میں آدمیت ہو - پری و حور ہیں ناجنس کیا لطف آدمیت کا
بشر ہیں ہم بشر سے ہے مزہ اپنی طبیعت کا - رنگ نکھرے گا آدمیت کا
ہم سہارا تو لیں محبت کا
محاورات
- (دنیا سے) آدمیت اٹھ جانا
- آدمی را آدمیت لازم است
- آدمی کو آدمیت لازمی ہے
- آدمیت اختیار کرنا یا پکڑنا
- آدمیت اور شے ہے علم ہے کچھ اور چیز۔ لاکھ طوطے کو پڑھایا پر وہ حیواں ہی رہا
- آدمیت اٹھ جانا
- آدمیت پکڑنا
- آدمیت سکھانا(یا سکھلانا)
- آدمیت سے جانا
- آدمیت سے گزرنا (یا گزر جانا)