آزر کے معنی
آزر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + زَر }
تفصیلات
iیہ عربی میں اسم جامد ہے اور عربی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم جامد ہی مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٩ء میں "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آزار کا مخفف","بد اخلاق","بد خو","دُکھی یا دُکھ","دیکھئے: آذر","دیکھو \"آذر\"","ستانے یا ایذا دینے والا","مرکبات میں","کج طبع"]
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
آزر کے معنی
١ - حضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد یا چچا کا نام۔ (القرآن، 72:6) جو بت تراش تھے (تلمیحات میں مستعمل)۔
ہے ممنون آزر خود ان کی نمود تہی سوز جاں سے وہم یخلقون (١٩٦٩ء، مرموز میر مغنی، عبدالعزیز خالد، ٥٩)
آزر english meaning
The name of Abraham|s fatherAnnoyingCoarseillmanneredill-naturedMaladyMalaiseRude
شاعری
- ہم کو ان آتش زنوں ہیزم کٹوں سے ڈر نہیں
نور ابراہیم چمکا شعلہ آزر میں ہے - اگر آزر اس وقت پر ہووتا
تو دیک بت تراشی نے دل دھووتا - ہے ممنون آزر خود انکی نمود
تہی سوز جاں سے وہم یخلقون - اک صنم کے ہاتھ بک جاتا نہ پھرتا در بدر
بت فروشی سے ہوا ہے کس قدر آزر خراب
محاورات
- آزردہ کرنا
- دل آزردہ ہونا
- دل آزردہ کرنا
- دل آزردہ ہونا
- ظرافت خانہ آزرم و جنگ است