آزمائش کے معنی

آزمائش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ آز + ما + اِش }

تفصیلات

iفارسی مصدر|آزْمُودَن| سے حاصل مصدر |آزمائِش| ہے۔ اردو میں بطور اسم یا حاصل مصدر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء میں "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["از (آزمودن) جانچ","امتحان جانچ","چھانٹ پھٹک"]

آزْمُودَن آزْمائِش

اسم

اسم حاصل مصدر ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : آزْمائِشیں[آز + ما + اِشیں (ی مجہول)]
  • جمع ندائی : آزْمائِشو[آز + ما + اِشو (و مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : آزْمائِشوں[آز + ما + اِشوں (و مجہول)]

آزمائش کے معنی

١ - امتحان، جانچ، پرکھ، وہ فعل جو تجربہ کرنے کے لیے ہو۔

"ان آزمائشوں (Tests) سے مدد ملے گی جو گزشتہ سالوں میں ماہرین فن نے ترتیب دی ہیں۔" (١٩٣٥ء، اصول تعلیم، ١٤٦)

آزمائش کے مترادف

ابتلا, پرچہ, تجربہ, جانچ, نقد

ابتلا, امتحان, پرچہ, پرکھ, پڑتال, تجربہ, کسوٹی

آزمائش english meaning

Trialtestproofessayexamination; experimentexaminationtrial

شاعری

  • یہاں تک گردش طالع تو آئی آزمائش میں
    خط تقدیر بھی میری جبیںپر نقش باطل ہے
  • قد و گیسو میں قیس و کوہکن کی آزمائش
    جہاں ہم ہیں وہاں دار و رسن کی آزمائش ہے
  • فی الحقیقت وہ ہے اہل امتحان
    آزمائش سب کی اوس کے گیان میں
  • نہ غشوہ ہے نہ نازش ہے کسی کی آزمائش ہے
    نہ جلوہ حسن کا ہے بے خودی کی آزمائش ہے
  • رگ و پے میں جب اترے زہر غم تب دیکھیے کیا ہو
    ابھی تو تلخی کام و دہن کی آزمائش ہے
  • بڑا کڑا وقتِ آزمائش ہے
    بال رنگتا ہوں اکاون میں

محاورات

  • آزمائش میں آنا
  • آزمائش میں پورا اترنا
  • آزمائش میں ٹھیرنا

Related Words of "آزمائش":