آسن کے معنی
آسن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + سَن }
تفصیلات
iیہ اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے لیکن اپنی اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو زبان میں مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء، میں "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["٤ ٨ طریقے گنے جاتے ہیں","بیٹھنے کا طریقہ","بیٹھنے کی جگہ","جوگیوں کی طرح بیٹھنے کا ڈھنگ","سواری میں سوار کی ران کا وہ حصّہ جو گھوڑے سے لگا رہتا ہے","گھوڑے پر سوار کی جگہ","مہادت کی جگہ","کپڑا یا قالین یا مرگ چھالا جِس پر ہنود بیٹھ کر پوجا پاٹ کرتے ہیں","ہاتھی کی پیٹھ کا وہ حصّہ جہاں مہادت بیٹھتا ہے","ہندوئوں کا چھٹا مہینہ"]
اسم
اسم نکرہ
اقسام اسم
- جمع : آسَنیں[آ + سَنیں (یائے مجہول)]
- جمع غیر ندائی : آسَنوں[آ + سَنوں (واؤ مجہول)]
آسن کے معنی
"جھٹ سے وہ کرسی چھوڑ دوسری کرسی پر بیٹھ گیا، جیسے اس نے مندر میں کسی دیوتا کا آسن گندہ کر دیا ہو۔" (١٩٢٢ء، سودائی، ١٢)
"پنڈت موصوف نے یہ معنی بیان کیے کہ بھگوت کی آنکھ ایسی ہیں جیسے . یعنی بوزنہ کا آسن۔" (١٨٥٥ء، بھگت مال، ٤٦)
"سمجھ گئے کہ جگر کا مضبوط اور آسن کا پکا شہسوار ہے۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، پریم پچیسی، ٤٧:٢)
"آفرین ہے ان کی پھرتی اور جاں بازی کو کہ ایک دیو(ہاتھی) کے تئیں اس حالت میں آنکس اور آسن کے زور سے زیر کرتے ہیں۔" (١٨٠٥ء، آرائش محفل، افسوس، ٢٨)
"آسن یوگ کا تیسرا انگ ہے۔" (١٩٣١ء، آسن پرکاش، ٤)
"جوگی اپنے آسن پر سے اٹھ کر باہر نکلا۔" (١٨٠٢ء، باغ و بہار، ١٠٨)
"سامنے چوکی پر پوجا کے لیے آسن بچھا ہوا تھا لیکن اس کا جی آسن پر جانے کو نہ چاہتا تھا۔" (١٩٢٢ء، گوشہ عافیت، ٢٣٦:١)
"چلو بھوجن کے آسن تیار ہو گئے۔" (١٩٢١ء، پتنی پرتاپ، ١١٠)
آسن کچھ ایسے اور بھی آسان و عام ہیں جورو کے ساتھ وہ مگر سب حرام ہیں (١٩٢٠ء، بالاخانے، شبیر خان، ٧)
آسن کے مترادف
مسند, ران
اسوج, بوریا, پٹڑی, تخت, ران, زانو, سجادہ, سمادھ, سٹول, طریقہ, قریب, گدی, مسند, مصلیٰ, مَٹھ, نزدیک, نشست, ڈھنگ, کرسی
آسن english meaning
sitting; sitting in peculiar postures according to the custom of Jogis in their devotional exercises; mode of sittingpostureattitudeposition; seatplacestool; a small carpet or deep-skin on which Hindus sit during prayers(rare) inner part of thigha cushionA placea seata small carpetalreadyimmediatelyinstantlymattress or deer-skin to sit onNearestposture in coitureseptember-Octoberstaythe sixth Hidu monththe sixth Hindu month
شاعری
- شیر کی کھال بچھائے اور ملے تن سے بھبھوت
گاہ جوگی کی طرح رہتے ہیں آسن مارے - آسن کچھ ایسے اور بھی آسان و عام ہیں
جورو کے ساتھ میں وہ مگر سب حرام ہیں - بستر حرم سے دیر سے آسن اٹھائیے
کالے کو ناز شیخ ہ برہمن اوٹھائیے - مجھے تسلیم کہ مرگھٹ میں ہے ممکن ان کا
اس جگہ سے کبھی اٹھتا نہیں آسن ان کا - کب تلک دھونی لگائے جوگیوں کی سی رہوں
بیٹھے بیٹھے درپہ تیرے تو مرا آسن جلا - عشوہ لولئی دنیا ہے فربیندہ دل
یہی خطرہ ہے کہ ڈگ جاے نہ آسن اپنا - جان صاحب مرے اس طرح نہ آسن گانٹھو
نہ رہے بوتا جو اٹھنے کا مری رانوں میں - اے خوشا حال کہ جو لوگ ترے کوچے میں
خاک پندے سے ملے بیٹھے ہیں آسن مارے - شیخ کعبہ میں کلیسامیں برہمن بیٹھے
ہم تو کوچہ میں ترے مار کے آسن بیٹھے - جوگی ہوا ہے جھاڑ جو لینا بھبوتی چھال کی
بیٹھا ہے آسن مار کرکہت امڑی لے بال کی
محاورات
- آسن تلے آنا
- آسن جمانا
- آسن جمانا (متعدی) جمنا
- آسن جوڑ کر بیٹھنا یا جوڑنا آسن سے آسن ملاکر بیٹھنا
- آسن جوڑنا
- آسن سے آسن جوڑنا
- آسن لگانا
- آسن مارنا
- آسن مارنا یا مار کے بیٹھنا
- آسن میں رانوں کو گانٹھنا