آمادہ کے معنی
آمادہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + ما + دَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان میں متعدی مصدر |آمادن| سے علامت مصد گرا کر |ہ| بطور لاحقۂ حالیہ تمام لگانے سے |آمادہ| بنا جوکہ فارسی صیغہ حالیہ تمام اور اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٩٥ء میں قائم کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["رضا مند","کمر بستہ"]
آمادن آمادَہ
اسم
صفت ذاتی ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : آمادَگان[آ + ما + دَگان]
آمادہ کے معنی
"حضور اکرم کی زندگی انتہا درجے کی سادہ اور تکلفات سے پاک تھی . اور ہر وقت خدمت خلق پر آمادہ رہتے۔" (١٩٤٣ء، سیدہ کی بیٹی، ١٩)
اجازت دیجیے رونے کی اب تو دِل کی حالت پر بہت اچھا میں آمادہ ہوا ترک محبت پر (١٩٣٢ء، نقوش مانی، ٢٨)
"چائے کا سامان حسب معمول مرتب اور آمادہ تھا۔" (١٩٤٢ء، غبار خاطر، ٣٩)
آمادہ کے مترادف
راضی, مستعد, ریڈی
تیار, راضی, راغب, رضامند, لیس, مائل, مستعد, موجود, مہیا, کرنا
آمادہ کے جملے اور مرکبات
آمادہء کار
آمادہ english meaning
comp. & sup. of (ذفر)of very strong odourpreparedready
شاعری
- ہیں زوال آمادہ اجزا آفرینش کے تمام
مہر گردوں ہے چراغ رہگزار بادیاں - آمادہ گھر شیطانی ہور منزل اچھے ناسوت
لوار خشنود بلا پر دیکھے بہت بھوت - ہوتا زاہد بھی تھا آمادہ پئے دامادی
زال دنیا کو جو تھا بیٹھ رہا دے کے طلاق - سو وہ بھی آمادہ گستن
یہ چرخ ہے میرے جی کا دشمن - اجازت دیجیے رونے کی اب تو دل کی حالت پر
بہت اچھا میں آمادہ ہو اترک محبت پر - زبنا مصحفی گر لال ہے تو غم نہیں اس کا
برائے سینہ کوبی ہاتھ آمادہ ہیں شیون پر - یار آمادہ شر روز رہا کرتا ہے
سامنا موت کا ہر روز رہا کرتا ہے - بعد اکبر جو ہوا شاہ کا میداں میں نزول
دیکھا آمادہ پیکار ہے سب قول جہول - میں پیرہن اپنے میں سماتا نہیں جوں گل
جس وقت سے آمادہ پئے جامہ دری ہوں - آمادہ نبرد تھی دونوں طرف کی فوج
نرغہ میں بے قرار تھا شاہ زناں کا زوج
محاورات
- آمادہ بجدال (بجنگ) ہونا
- آمادہ بفساد ہونا
- تڑاق پڑاق پر آمادہ ہونا
- ظلم پر آمادہ رہنا