آیت اللہ کے معنی

آیت اللہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ آ + یَتُل (ا ل غیر ملفوظ) + لاہ }

تفصیلات

iعربی زبان میں اسم |آیت| کے ساتھ عربی زبان سے اسم معرفہ |اللہ| ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٧ء میں "نہرالمصائب" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم معرفہ

آیت اللہ کے معنی

١ - خدائے تعالٰی کے وجود کی نشانی یا دلیل۔

 ہے جہاں صنعت صانع پہ دلیل آیۃ اللہ ہے یہ بے تاویل (مثنوی امید و بیم، ١٨٩٦ء، ٣٠)

٢ - فقہ و تفسیر و دیگر علوم دینیہ کے بڑے عالموں کے لیے خطا ہی کلمہ۔

"کل آیۃ اللہ خمینی نے پریس سے یہ اعلان کیا ہے۔" (روزنامہ، امن، کراچی، ٩ نومبر، ١٩٧٨ء)