ابطال کے معنی
ابطال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِب۔ طال }{ اِب + طال }
تفصیلات
١ - جھوٹا کرنا۔ باطل کرنا۔ غلط کرنا, iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب |افعال| سے مصدر ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ ١٨٧٢ء کو "شرح قانون شہادت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["باطل کرنا","بَطَل کی جمع","بَطَل۔ جھوٹا ہونا","بڑے لوگ","بہادر لوگ","جھوٹا کرنا","موقوف کر دینا","کسی چیز کی صداقت یا وجود کو غلط ثابت کرنا"]
بطل اِبْطال
اسم
اسم ( مذکر ), اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
ابطال کے معنی
"قرآن مجید میں اصل وجود باری (تعالٰی) کے متعلق بہت کم استدلال ہے، زیادہ تر شرک کا ابطال . ہے۔" (١٩٣٢ء، سیرۃ النبی، ٣٨٢:٤)
نصاریٰ کی رضا جوئی ہے مقصد اس نبوت کا اور ابطال جہاد انجاح مقصد کا وسیلا ہے (١٩٣١ء، بہارستان، ٥٦٧)
ابطال english meaning
|to become falsevain|proving (a thing) falserefutingconfuting; refutation; rendering nullabolishing; annihilation; abolitionAbolitionact of destroying or annihilatingact of destroying or annihilationas above againContradictionDefeasanceditto [A]great menheroesQuashingrefulationrendering null