اتار کے معنی
اتار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اُتار }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے لفظ |اُدتَرَ| سے ماخوذ ہے جوکہ |اترنا| کے مترادف استعمال ہوتا ہے۔ |اتار| مصدر |اترنا| سے حاصل مصدر ہے۔ اردو میں ١٥٠٣ء، کو "نوسرہار" میں بحوالہ "اردو ادب، علیگڑھ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اُتارنا کا","اترنے یا اوپر سے نیچے آنے کا عمل","بری عورت","بڑھنے گھٹنے والی کیفیت کا انحطاط","بے عزتی","پانی کا اُترنا","دریا کے بہاؤ کا رخ","رک: اتال","قیمت کی کمی","نشے کا زوال"]
اُتَر اُتَرْنا اُتار
اسم
صفت ذاتی, اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
اتار کے معنی
["\"گو کہ سب سنگاروں میں وہ اتار ہے پر اس سے چوٹی کا سنگار ہے۔\" (١٨٠٢ء، نثر بے نظیر، ٦٤)","\"وہ تو بڑی اتار ہے اس کے منہ کون لگے\"۔ (١٨٩٣ء، فرہنگ اآصفیہ، ١٠٢:١)"]
[" دل چڑھا آسان کوہ عشق پر اب اتار اس کا ہے مشکل کیا کریں (١٩٠٥ء، یادگار داغ، ١٦٢)","\"آہستہ آہستہ اتار سے اترنا شروع کیا\"۔ (١٩٢٢ء، عصائے پیری، ١٥٣)","\"پس اگر کہا جائے کہ بغداد مقدم ہے بصرے پر، تو یہ اس نسبت سے کہ قصد کرنے والا (مسافر) اتار کی جانب روانہ ہو۔\" (١٩٢٥ء، حکمۃ الاشراق، ١٤٠)"," کس قدر تیز تھا ڈیفنس بخار جیل سے پیشتر ہوا نہ اتار (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٩١)"," لے آئیں ہوش میں اب مست بادہ پندار خمار بننے کو ہے نشۂ خودی کا اتار (١٩٤٢ء، خمسۂ متحیرہ، ٥٢:٤)","\"ندیوں کے چڑھاؤ، اتار . سے محفوظ رہنے کے لیے . ہندوؤں نے مصنوعی ذرائع آب پاشی کی طرف توجہ کی۔\" (١٩١٣ء، تمدن ہند، ١٣)"," دے دیا تھا غشی کا اس کو اتار ایک گھنٹے میں وہ ہوئی ہوشیار (١٩٣٦ء، جگ بیتی، کیفی، ١٠)","\"اس کے سر پہ جو بھوت چڑھا ہوا ہے اس کا اتار میرے پاس ہے۔\" (١٩٢٨ء، گوشۂ عافیت، ٦٨:١)","\"اگر کنویں کے . اتار میں کوئی رکاوٹ ہو جائے تو اس صورت میں بالعموم غواصوں کو کام پر لاتے ہیں۔\" (١٩٤٨ء، رسالہ دڑکی، چنائی، ١٢٢)"," وہ چھوٹ اور سم کی نکہت پر بہار وہ کوؤں کے بادی سروں کا اتار (١٨٩٠ء، کتاب مبین، ١٥٦)"]
اتار کے مترادف
زوال, جزر
ازالہ, بدزبان, بدنامی, بھاٹا, تنزّل, جزر, جواب, دفعیہ, صدقہ, گھاٹ, گھٹاؤ, گھٹیا, لڑاکا, نشیب, ڈھلان, کفارہ, کمتر, کمی
اتار کے جملے اور مرکبات
اتار چڑھاؤ
اتار english meaning
The lowestleastmost inferiora reduction in pricealmsAnticlimaxdecreaseDescentEbb Tideebb-tidefallreduction in priceslope
شاعری
- مفت آبروے زاہد علامہ لے گیا
اک مُغبچہ اتار کے عمامّہ لے گیا - پانی یہ کریں گے بند سال بھر میں اک بار
جب چاہیں گے آبرو تری لیں گے اتار - مفت آبروئے زاہد علامہ لے گیا
اک مغبچہ اتار کے عمامہ لے گئا - جے بھار سر پہ ہے تو ترے ترت اتار لے
غافل نہ ہو کہ وقت ہے تیرا اتار پر - زہرا کے چاند کی یہ نہیں مدح و منقبت
لایا ہوں آسمان سے تارے اتار کے - منگیا اس گھڑی جو سٹوں اس کو مار
کرے پارچے دو سر اس کا اتار - منوکت سیوائی کیرا لے ادھار
سنور بیچ بن پنکھ آیا اتار - پھل اس جھاڑ پر اتار اپنے ہاتھ
بڈھا پنکھ یک شخص جو تھا سنگات - پچتائے علم تیر میں برسوں گزار کے
بس پھینک دو چڑھے ہوئے چلے اتار کے - پکر کے بال میں پاپوش اس کے مار آئی
چڑھی دماغ کو گرمی تھی سب اتار آئی
محاورات
- آسمان پر چڑھا کر اتارنا
- آسمان سے تارے اتار لانا
- آسمان سے تارے اتارنا
- آسیب اتارنا (یا دور کرنا)
- آسیب سر پر سے اتارنا(اترنا)
- اتار اتارنا
- اتار جانا
- اتار لی منہ کی لوئی تو کیا کرے گا کوئی
- اتار کرنا
- اتارو حاکم اور دوپہرے وہی نقصان کرنا ہے