احصا کے معنی
احصا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِح + صا }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب افعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ عربی میں اصل لفظ |احصاء| ہے اردو میں |آخری |ء| کی آواز نہ ہونے کی وجہ سے اس کو محذوف کر دیا گیا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٤٦ء کو "تذکرہ اہل دہلی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(چیز یا مفہوم کے) کل جزئیات اور متعلقات کو (بیان وغیرہ میں) گھڑ لینے کا عمل، حصر، احاطہ","(ریاضی) ہند سے کے وہ اصول جن سے اہتزازی یا رقاصی حرکت نیز وقت کے چھوٹے سے چھوٹے وقفے کا حساب لگایا جاتا ہے؛ اس طرح حساب لگانے کا عمل","تعين کرنا","تفاضل و تکامل","چیز یا مفہوم کے کل اجزا و متعلقات کو ایک ایک کرکے گنانے اور بیان کرنے کا عمل، شمار، گنتی","شمار کرنا","ضبط کرنا","علم ریاضی کی ایک شاخ","گنتی کرنا","کسی چیز یا بات کو اچھی طرح سمجھنا"]
حصی اِحْصا
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
احصا کے معنی
خدا نے جو فضل اس کو بخشا بھلا ہو کس طرح اس کا احصا کسی طرح سے نہیں ممکن شمار جو دو عطا و احساں (١٩٣٣ء، نظم طباطبائی، ٢١٤)
"یہاں کی آبادی بموجب احصاء . اسی ہزار نفر اور آٹھ ہزار مکان کہی جاتی ہے۔" (١٩١٢ء، روزنامچہ سیاحت، غلام الثقلین، ٨٤)
"سیاروں کی حرکت کے سلسلے میں ریاضی کی ایک نئی شاخ ایجاد ہوئی جو احصا کہلاتی ہے۔" (١٩٤٥ء، داستان ریاضی، ٢٨)
احصا english meaning
numberingreckoning; describing; comprehensioncalculuscomprehensioncountingcounting enumeratingenumeratingnarrating