ارسال کے معنی
ارسال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِر + سال }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں ١٧٩٥ء کو قائم کی "مختار اشعار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(اصول حدیث) تابعی کی اس حدیث میں جو اس نے آنحضرت صلعم سے روایت کی ہو کسی صحابی کا ذکر نہ ہونا، حدیث کا مرسل ہونا","(طب) فاسد خون نکالنے کے لیے جونک لگوانا","ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجنے یا بھیجے جانے کا عمل","پیغمبر بنا کر بھیجنا","چھوڑ دینا","روانہ کرنا","روانہ کرنا (کرنا۔ ہونا کے ساتھ)","مال گزاری یا کرایہ وغیرہ جو وصول کرکے مالک کو یا سرکار کو بھیجا جائے","مجاز مرسل (رک) کے انیس علاقوں میں سے کسی علاقے کا وجود","وہ روپیہ مالگزاری جو افسران جمع کرکے خزانے میں ماہواری بھیجتے ہیں یا زمیندار خزانے میں داخل کرتے ہیں"]
رسل اِرْسال
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد ), اسم حاصل مصدر ( مؤنث - واحد )
ارسال کے معنی
["\"یہ بھی نہیں لکھا کہ بے ارسال قیمت منگوائی ہے۔\" (١٨٦٩ء، غالب، خطوط غالب، ١٧٣)"," بعد ان کے جو ارسال رسل چھوڑ دیا ہے گویا یہ قدرت نے قلم توڑ دیا ہے (١٩٣٥ء، رموزغیب، ٥)"," یہ ہو چکی ہیں تدبیرات تے اور منفج و مہمل بتا رید و حجامت، فسد و ارسال علق ساتوں (١٨٦٤ء، دیوان حافظ ہندی، ٦٧)","\"عطا سے جو لوگ روایت کیے ہیں اس کے وصل و ارسال میں اختلاف کیے ہیں۔\" (١٨٦٠ء، فیض الکریم، تفسیر قرآن العظیم، ٥٥٣)"," عمر دراز چاہیے فکر دراز کو تاچند رکھوں زلف کے ارسال کا خیال (١٨٥٨ء، تراب، کلیات، ١٢٠)","\"دوسری قسم کے محاورے میں ارسال پایا جاتا ہے جو مجاز کی ایک قسم ہے۔\" (١٩٦٦ء، اردو لسانیات، ١٤٥)"]
["\"جس دن آپ کی ارسال لٹی ہے حضور اس دن میں نے رنج سے کھانا نہیں کھایا۔\" (١٩٠١ء، قمر (احمد حسین)، طلسم فتنۂ نور افشاں، ١٧٢:٢)"]
ارسال کے مترادف
روانگی
ابلاغ, بعثت, بھیجنا, رُخصتی, روانگی, کُوچ
ارسال english meaning
Act of sending especially a writing letter etc.departureremittence , Dispatchsending