ازدحام کے معنی

ازدحام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اِز + دِحام }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٠٢ء کو "باغ و بہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["انبوہِ کثیر","بھیڑ بھاڑ","بھیڑ بھڑکّا","جمِ غفیر","جم گھٹا","جِمّ غفیر","زاءِ فارسی اور ہائے ہوز سے لکھنا غیرفصیح ہے","مجمع (رہنا۔ کرنا۔ ہونا کے ساتھ)","مجمع بھیڑ کا ریلا","کثیر مجمع"]

زحم اِزْدِحام

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

ازدحام کے معنی

١ - بھیڑ، مجمع، ہجوم، جمگھٹ۔

 دیکھ وہی ہے لاش امام شہید کی ارواح انبیا کا جہاں ازد حام ہے (١٩٢٧ء، معراج سخن، ٨٥)

ازدحام english meaning

(اژدھام izhdeham|: adopted from Persian language)a collectionA concoursea moba rabblea throngcrowdmilling crowdmobrabblerabble [A]throngto grumbleto murmurto raveto talk nonsense

شاعری

  • شبِ فراق کی خوشبو غروبِ شام میں تھی
    زمین دنگ ، ستاروں کے ازدحام میں تھی
  • حق کا مقابلہ تھا بڑے ازدحام سے
    رخ پھر گیا لڑائی کا صبر امام سے