اسیری کے معنی

اسیری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اَسی + ری }

تفصیلات

iعربی زبان کے لفظ |اسیر| کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت |ی| بطور لاحقۂ کیفیت استعمال کی گئ ہے۔ اردو میں ١٨١٠ء کو میرے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["قيد و بند","نظر بندي"]

اسر اَسِیری

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع ندائی : اَسِیرِیاں[اَسی + رِیاں]
  • جمع غیر ندائی : اَسِیرِیوں[اَسی + رِیوں (و مجہول)]

اسیری کے معنی

١ - قید، گرفتاری، محبوس ہونا۔

 رہائ دام گیسو سے نہ پائ ہم نے مرکر بھی قیامت تک رہا طوق اسیری اپنی گردن میں (١٩٣٦ء، ناز (میر علی نواز خاں ٹالپر)، کلیات ناز، ١١٦)

اسیری کے مترادف

گرفتاری

پابندی, قيد, قید, گرفتاری

اسیری english meaning

imprisonmentcaptivitya lump of coarse sugar or gurcaptivity [A]confinementincarcerationto be wet

شاعری

  • مزا دکھادیں گے بے رحمی کا تری صیّاد
    گر اضطراب اسیری نے زیر دام لیا
  • اے کہ آزاد ہے ٹک چکھ نمکِ مرغ کباب
    تا‌تو جانے کہ یہ ہوتا ہے اسیری کا مزا
  • مزا دکھادیں گے بیرحمی کا تری ضیاد
    گر اضطراب اسیری نے زیر دام لیا
  • اسیری نے چمن سے میرے دل گرمی کو دھو ڈالا
    وگرنہ برق جاکر آشیاں میرا جلا آوے
  • کب تلک داغ دکھاویگی اسیری مجھ کو
    مرگئے ساتھ کے میرے تو گرفتارکئی
  • کیسا چمن اسیری میں کس کو ادھر خیال
    پرواز خواب ہوگئی ہے بال و پر خیال
  • دُور چھوڑا ہمیں گلشن سے یہ رونے کی ہے جا
    کہ سزاوارِ اسیری بھی نہ ہم ہائے ہوئے
  • میرے ذوقِ اسیری کو بھلا سمجھے گی کیا دنیا
    گلا کے پھر سے بنوائیں تو پہنیں بیڑیاں میں نے
  • بسکہ ہوں غالب اسیری میں بھی آتش زیر پا
    موے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا
  • بسکہ ہوں غالب اسیری مےں بھی آتش زیر پا
    موئے آتش دیدہ ہے حلقہ میری زنجیر کا

Related Words of "اسیری":