اشتہا کے معنی
اشتہا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِش + تِہا (کسرہ ت مجہول) }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال المعتل مہموز اللام سے مصدر |اِشْتِہاء| ہے۔ اردو میں آخری |ء| کی آواز نہ ہونے کی وجہ سے حذف کر دیا گیا ہے۔ ١٦٠٩ء کو اردو میں سب سے پہلے |قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چاہنا","کھانے کی خواہش"]
شہو اِشْتِہا
اسم
اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
اشتہا کے معنی
|خوف کا احساس ہو تو اشتہا نہیں پیدا ہو سکتی۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ١٣:٣)
|کسی شخص کو کسی ایسی اشتہا یا احتیاج میں جو حیوانی زندگی کے عمل کی بدولت ہوتی ہے - خالص فطری واقعے کے علاوہ تو کسی اور شے کے ملنے کا دعویٰ نہ ہو گا۔" (١٩٤٧ء، مقدمۂ اخلاقیات، ١٢٧)
اشتہا english meaning
desireappetitelonging; hunger(rare) urgehungerill-behaviourmisdemeanour
شاعری
- نہ ہوئی یک صبح نان گرم سورج سوں اسے سیری
تمہارے درس کی نعمت کی جس کوں اشتہا ہووے
محاورات
- اشتہار کرنا