اصرار کے معنی

اصرار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اِص + رار }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افعال از مضاعف سے مصدر ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩٥ء کو قائم کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کسی بات میں ضد کرنا","(لفظاً) کسی فعل یا قول پر استقامت","(مراداً) ضد اور ہٹ","باربار کسی کام کو کرنا","تاکید (کرنا۔ ہونا کے ساتھ)","کسی بات پر اڑے رہنا","کوئی کام یا بات بار بار کرنا"]

صرر اِصْرار

اسم

اسم مجرد ( مذکر - واحد )

اصرار کے معنی

١ - (لفظاً) کسی فعل یا قول پر استقامت، (مراداً) ضد اور ہٹ، کسی بات پر اڑے رہنا، کوئی کام یا بات بار بار کرنا۔

"لارڈ لٹن کے اصرار سے وہ چپ ہو رہے۔" (١٩٣٥ء، چندہم عصر، ١٨)

اصرار کے مترادف

ضد

ابرام, استقامت, اَصَرَ, اڑ, تاکید, تکرار, زور, ضد, ہٹ

اصرار english meaning

constancyDisputationInsistIntransigenceobduracypersistencepresistanceto give money in advance

شاعری

  • عاشقوں کی پائمالی میں اسے اصرار ہے
    یعنی وہ محشر خرام اب پاؤں پھیلانے لگا
  • نقاب اس نے اٹھادی وصل میں اصرار سے میرے
    مگر یہ آنکھ کا پردہ جو اٹھ جائے تو میں جائوں
  • جس بات کو مفید سمجھتے ہو تم کرو
    اوروں پہ اس کا بار نہ اصرار سے دھرو
  • خود علی مرتضیٰ اصرار سے
    مول لاتے تھے نمک بازار سے
  • ظالم وجفا و جور پر اصرار اس قدر
    ہٹ دیکھ دیکھ تیری دل اپنا بھی ہٹ گیا
  • آج میرے خون پر اصرار ہے ہر دم تمہیں
    آئے ہو کیا جانئے تم کس کے سنکارے ہوئے
  • یاں ان کا یہ اصرار ہے واں روتے ہیں سرور
    جینے کے نہیں جبر سے راضی بھی ہوئے گر

محاورات

  • ان ہونی باتوں پر اصرار مت کرو

Related Words of "اصرار":