اصلاح کے معنی
اصلاح کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِص + لاح }درست کرنا
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افعال سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو ولی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(اخلاق و خیالات وغیرہ کی) درستی، خامیاں یا برائیاں دور کرنا یا ہونا","(طبابت) ایک دوا کی مضرت کو دوسری دوا کی شرکت سے رفع کرنا","ترتیب دینا","خط کا بنانا یا بنوانا","رد و بدل","صحت کی بحالی","صحیح راستے پر ڈالنا یا پڑنا","مرض سے افاقہ","نقص دُور کرنا","کاٹ چھانٹ (بہتری کے لیے)"],
صلح اِصْلاح
اسم
اسم مجرد ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
اصلاح کے معنی
"اس موقع پر ہماری مراد قوم کے مذہبی خیالات کی اصلاح ہے۔" (١٩٠٠ء، حیات جاوید، ٤٣:٢)
"دو مانسیں - اس چمن کی اصلاح پر مقرر تھیں۔" (١٩٢٣ء، طاہرہ، شرر، ٥)
"وظیفہ لے کر اپنی صحت کی اصلاح کے لیے ولایت سدھارے۔" (١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ١٦٩)
پائی یہ اصلاح صغرا نے کہ دنیا میں کہیں زرد چشم اب دیکھنے کو بھی نہیں ہے کہربا (١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٣٠٨)
"شکر سے دودھ کے بادی پن کی اصلاح ہو جاتی ہے۔" (١٨٩٣ء، امیراللغات، ١٦١:٢)
"قوت غضبی کی اصلاح سے فضیلت شجاعت اور قوت شہوی کی اصلاح سے فضیلت عفت حاصل ہوتی ہے۔" (١٨٥٩ء، خطوط غالب، ٤٨٠)
"ملا سعید - زیب النسا کا استاد تھا اور زیب النسا نظم اور نثر میں اسی سے اصلاح لیتی تھی۔" (١٩٠٩ء، مقالات شبلی، ٥، ٤١١)
"سوائے ایک مصرعے کے مجھے اور جگہ کی اصلاح یاد نہیں۔" (١٨٦٠ء، خطوط غالب)
"اب پیغام اصلاح ہوں گے میری رائے تو یہ ہے کہ اب شہنشاہ اصلاح نہ قبول کریں۔" (١٩٠١ء، قمر، احمد حسن، طلسم ہوشربا، ٧، ٣٩)
"اکل و شرب و اصلاح خط وغیرہ میں بھی مصروف ہونا تضیع اوقات سمجھتے تھے۔" (١٩٢٥ء، تجلیات، ٣١:١)
مجلس آئین و اصلاح و رعایات حقوق طب مغرب میں مزے میٹھے اثر خواب آوری (١٩٢٤ء، بانگ درا، ٢٩٦)
اصلاح کے مترادف
تصحیح, تادیب, ترمیم
تبدیلی, تراشنا, ترمیم, تصحیح, تندرستی, حجامت, درستی, دوستی, سنوارنا, صحت, صلاح, صلح, صَلَح, مرمت, موافقت, موتراشی, میل, نظرثانی
اصلاح کے جملے اور مرکبات
اصلاح ساز, اصلاح طلب, اصلاح سنگی
اصلاح english meaning
correctionimprovementamendmentemendationadjustment; revision; dressing or trimming the beard; the hair on the chinEmendationmendingModifyRecensionRectificationrevisionseparation partingIslah
شاعری
- جنگ جو بار کا اصلاح پر آیا نہ مزاج
عقل سے ہوتا ہے فی الواقعی جاہل خالی - تم اپنے حال کی اصلاح کیوں نہیں کرتیں
تھڑم تھڑم ہی جہاں جاؤ تم پہ رہتی ہے - خط رخسار کی اصلاح ہوئی او کافر
خط قرآن خط باطل نہ ہوا تھا سو ہوا - لنڈورے پن کی اے مشاطہ کچھ اصلاح ہو جاتی
سمند ناز کی دم میں جو زلف عنبریں ہوتی
محاورات
- اصلاح پر آنا
- اصلاح پر ہونا
- اصلاح دینا یا کرنا
- اقرار جرم اصلاح جرم
- بستہ اصلاح دینا یا باندھنا
- طبیعت کی اصلاح ہونا
- مزاج اصلاح پر ہونا