اصیل
{ اَصِیل }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور اسم اور صفت مستعمل ملتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "لازم المبتدی (ق)" میں مستعمل ملتا ہے۔
["اصل "," اَصْل "," اَصِیل"]
اسم
صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع غیر ندائی : اَصِیلوں[اَصی + لوں (و مجہول)]"]
- ["جمع غیر ندائی : اَصِیلوں[اَصی + لوں (و مجہول)]"]
اصیل کے معنی
["\"آپ اصیل اور رذیل میں دیکھ کو کیا تفاوت ہے۔\" (١٩٠١ء، راقم، عقد ثریا، ٣٤)","\"اس نے کہا کہ چار اصیل عورتوں سے زیادہ نکاح نہیں ہو سکتا۔\" (١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٤ : ٤٥٥)","\"میرے ساتھ اصیل اونٹ تھے۔\" (١٩٤٢ء، الف لیلہ و لیلہ، ٤١٣:٣)"," شاہزادوں کو پسند آئے جلیل ایسی ہے نوک قبضے سے ملا لیجیے اصیل ایسی ہے (١٩١١ء، برجیس، مرثیہ (ق)، ٣٧)","\"یہ تیسرے درجے کی اصیل دھات ہے۔\" (١٨٩٤ء، اردو کی تیسری کتاب، اسماعیل، ٦٨)","\"اصیل یعنی مکفول عنہ کو صلاحیت حضور کی جاتی رہی تو کفیل پر سے احضار جاتا رہا۔\" (١٨٦٧ء، نورالہدایہ (ترجمہ)، ٥١:٣)","\"جو شخص اپنے ساتھ نکاح کرے وہ شرع میں اصیل کہلاتا ہے اور جو کسی دوسرے کا نکاح کرا دے - وہ وکیل کہلاتا ہے۔\" (١٨٢٧ء، نورالہدایہ (ترجمہ)، ٢٢:٢)"]
["\"یہ ہم کیا لکھتے کہ نوکروں چاکروں ماما اصیلوں نے اس مہری کی کیا آؤ بھگت کی۔\" (١٩٢٤ء، اختر بیگم، ٩)"]
["\"میں نے کہا صاحب آپ کے ہاں اصیل کے انڈے آتے ہیں۔\" (١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٤٠:٣)"]
مترادف
صحیح النسل
مرکبات
اصیل گری
انگلش
["of good stock","lineage or pedigree","of good family","well-born","noble; of pure breed; game (cock); gentle","free from vice; high-spirited"]