اغوا کے معنی

اغوا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اِغ + وا }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["غلطی کرنا","اُکسانا (کرنا۔ ہونا کے ساتھ)","بھگا لیجانا","دم دینا","دھوکا دینا","شہ دینا","فریب دہی","گمراہ کرنا","لے بھاگنا","کسی عورت یا مرد کو کسی غرض کے تحت بھگا لے جانا"]

عوی اِغْوا

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اغوا کے معنی

١ - فریب دہی، بہکانا، ورغلانا، شہ دینا۔

"بادشاہ اس کو . اغو اے خلائق سے منع کرتا تھا۔" (١٨٣٨ء، بستان حکمت، ٢٣٣)

٢ - کسی عورت یا مرد کو کسی غرض کے تحت بھگالے جانا۔

"دوسرا مقدمہ جس میں اسعد اغوا . میں ماخوذ تھا، چل رہا تھا۔" (١٩٢٩ء، تمغۂ شیطانی، ٧٥)

اغوا english meaning

leading astray; seduction; solicitationtemptationabductionenticementincitementinducementKidnapSeductionto be damp or moistto sweat

شاعری

  • قائم اغیار کے اغوا نے بگاری سب بات
    ورنہ کچھ کچھ تو وہ ان روزوں لگاتھا دبنے
  • نہ ہی مشاط آئینہ دکھا کر مجھ سے کھو اس کو
    کہ اغوا سے ترے پہلے ہی بہتیرا وہ خود بیں ہے

Related Words of "اغوا":