افگار کے معنی
افگار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَف + گار }
تفصیلات
١ - مجروح، زخمی۔, m["تھکا ہوا","چاک چاک","زخم خوردہ","زخم ہونا","گھایل / گھائل","مرکبات کے آخیر میں جیسے دل افگار"]
اسم
صفت ذاتی
افگار کے معنی
١ - مجروح، زخمی۔
افگار english meaning
a place of worshipa sore (on the back of a beast of burden.)churchlaceratingmosquephilosophythinkingworriesWoundedwounding
شاعری
- گرے مین پہ عشق کھا کے احمد مختار
پھر ایک حوریہ واں آئی بادل افگار - پاے افگار پہ جب سے تجھے رحم آیا ہے
خار رہ کو ترے ہم مہر گیا کہتے ہیں - پائے افگار پہ جب سے تجھے رحم آیا ہے
خار رہ کو ترے ہم مہر گیا کہتے ہیں - حیران و پریشان و دل افگار و قبا چاک
سنتے تھے فغاں کو سووہ آج ہی نظر آیا - نیزہ دو سار پشت سے اک بار ہوگیا
دل بھی جگر بھی سینہ بھی افگار ہوگیا - ہر شعر نسیم جگر افگار ہے خورشید
عالم میں مری فکر رسا نام کر آئی - کہا جا بلا لا جہاندار کو
دل افگار کو طالبِ کار کو