امکان کے معنی
امکان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِم + کان }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(مجازاً) عالم فنا","عارضی زندگی (مَکَن۔ ممکن ہونا)","محال کی ضد","ممکن ہونا","ممکن ہونے کی صورت حال","ممکنات و مخلوقات","موجودات عالم (اکثر عالم یا دنیا کے ساتھ مستعمل)","وجوب کی ضد","وجود کی وہ حالت جو عارضی ہو اور جس میں کسی شے کا ہونا نہ ہونا دونوں یکساں ہوں","ہو سکنا"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع : اِمْکانات[اِم + کا + نات]"]
امکان کے معنی
["\"فدوی پر کیا امکان کہ تلوار اثر کرے۔\" (١٨٤٨ء، تاریخ ممالک چین، ١٣٠:١)"]
["\"اس موقع پر ہمارا یہ مقصد ہے کہ نفس کرامت کے امکان یا امتناع پر بحث کریں۔\" (١٩١٤ء، حالی، مقالات، ٢٨٧:١)"," جلنے والو تابہ امکان ضبط سوز غم کرو آگ جب بھڑک چراغ سرحد منزل بنو (١٩٢٠ء، انجم کدہ، ١٩)","\"میرا گواہ میری کوشش سے میرے امکان سے باہر اور میری دسترس سے بہت دور ہے۔\" (١٩١٧ء، شہنشاہ کا فیصلہ، ٢٨)","\"امکان اور وجوب میں نقص اور کمال کی نسبت ہے۔\" (١٩٤٠ء، اسفار اربعہ، ١، ١٠٦٣:٢)","\"ایک کلمۂ کن سے عالم امکان بنایا۔\" (١٨٤٥ء، حکایات سخن سنج، ٢)"]
امکان کے جملے اور مرکبات
امکان بھر
امکان english meaning
contingentcontingent existenceexistencepossibilitypotentialitypowerto composeto write
شاعری
- امکان نہیں جیتے جی ہو قید سے آزاد
مرجائے تبھی چھوٹے گرفتار محبت - ہمنشیں آہ تکلیف شکیبائی کر!
عشق میں صبر و تحمل ہو یہ امکان نہیں - ایک خوشبو سی پھیلی ہے چاروں طرف اس کے امکان کی اس کے اعلان کی
رابطہ پھر بھی اس حسنِ بے نام سے، جس کا جتنا ہوا، غائب نہ ہوا - رہا ہونا نہیں امکان ان ترکیب والوں سے
کہ بل دے باندھتے ہیں بیچ پگڑی کے بھی بالوں سے - ہے وصف ترا حیز امکان سے باہر
کہتے ہیںخرد ور تری قدرت کو نظرکر - خلق میں خواہش سے تم جس امر کی رکھو بنا
دیر اک پل درممیاں آوے تو یہ امکان کیا - خلق میں خواہش سے تم جس امر کی رکھوبِنا
دیر ایک پل درمیاں آوے تو یہ امکان کیا