انتخاب کے معنی
انتخاب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِن + تِخاب }چناؤ، پسند کرنا
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٧٨ء کو "کلیات غواصی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["نکالنا","(سیاست) کثرت آرا سے کسی فرد کو کسی جماعت کا عہدہ دار یا عوام کا نمائندہ منتخب کرنے کا طریقہ","الکشن (کرنا ہونا کے ساتھ)","پسند کرنا","پسند کے مطابق چن لینا","چنا ہوا","چیدہ (شخص یا شے)","لُب لباب","مختلف چیزوں میں سے ایک یا زیادہ چیزوں کا چناو"],
نخب اِنْتِخاب
اسم
صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- ["جمع : اِنْتِخابات[اِن + تِخا + بات]","جمع غیر ندائی : اِنْتِخابوں[اِن + تِخا + بوں (و مجہول)]"]
- لڑکا
انتخاب کے معنی
[" کمال حسن سے لاکھوں میں انتخاب ہیں آپ زوال جس کو نہیں ہے وہ آفتاب ہیں آپ (١٩١٥ء، جان سخن، ٥٣)"]
[" ہوا پھر انتخاب ان میں سے اک مدت گزرنے پر رہا انسان سب نوعوں سے اعلٰی منختب ہو کر (١٩٢٥ء، شوق قدوائی، عالم خیال، ٣٠)","\"خواہ مخواہ ملک کا روپیہ انتخاب کی بہیودگی میں صرف ہوتا ہے۔\" (١٩٢٨ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ١٣، ٥:٥)"]
انتخاب کے مترادف
پسند, خلاصہ, چناؤ, الیکشن, چھانٹ
الیکشن, بھانا, بہترین, پسند, چناؤ, چناو, چننا, چوائس, چھانٹ, چھانٹنا, چھناٹی, چیدگی, چیدہ, خلاصہ, منتخب, نچوڑ, نَخَبَ
انتخاب کے جملے اور مرکبات
انتخاب قدرت
انتخاب english meaning
choiceelectionextractSelectionto collect a body of troopsIntekhab
شاعری
- تذکرے سب کے پھر رہیں گے دھرے
جب میرا انتخاب نکلے گا - نقطہ حال سے ترا ابرو!!
بیت اک انتخاب کی سی ہے! - تم چاندنی ہو‘ پھول ہو‘ نغمہ ہو‘ شعر ہو
اللہ رے! حسنِ ذوق مرے انتخاب کا - ہم نے جس رہ کا انتخاب کیا
اُس کے ہر موڑ پر کھڑے تم تھے - ہم نے جس رہ کا انتخاب کیا
اُس کے ہرموڑ پر کھڑے تم تھے - گرو مشتری اور برسپت جناب
ہوئے تین نام اس کے بس انتخاب - کانٹا ہے تیرے چہرہ گل گوں کے سامنے
خورشید ہے اگرچہ گل انتخاب صبح - سارے مضموں ہیں اے سحر چیدہ
کون سا شعر انتخاب نہیں - لاکھوں میں انتخاب ہزاروںمیں لا جواب
تھا خشک و ترپہ جن کا کرم صورت سحاب - لافتیٰ الا علی لا سیف الا ذوالفقار
بلبل سدرہ نے کیا مصرع کیا ہے انتخاب