انقلاب کے معنی
انقلاب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِن + قِلاب }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٠٢ء کو "باغ و بہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["الٹ پلٹ","ایک حالت کی جگہ اس کی متضاد حالت آنے کی صورت حال","تغیر تبدل","زمانے کا بدلنا","طریق الشمس پروہ نقطے جہاں سورج خط استوا سے بعید تریں ہوتا ہے۔ یہ ٢١ جون و ٢١ دسمبر کو ہوتا ہے","نیرنگ زمانہ","کایا پلٹ","کسی ملک کی سلطنت کا بدلنا"]
قلب اِنْقِلاب
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : اِنْقِلابات[اِن قِلا + بات]
- جمع غیر ندائی : اِنْقِلابوں[اِن + قِلا + بوں (و مجہول)]
انقلاب کے معنی
دل کی دنیا کا انقلاب نہ پوچھ ہے کبھی شاد اور کبھی ناشاد (١٩٤٧ء، نواے دل، ٨٤)
"اس کی ولادت اگرچہ ترکستان ہے لیکن انقلاب زمانہ اسے ہندوستان اور ہندوستان سے یہاں لایا۔" (١٩٤٦ء، شیرانی، مقالات، ١٣)
ہندوستان اور خیال انقلاب کا احساں ہے آپ کے ستم بے حساب کا (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٣٣)
انقلاب کے مترادف
پلٹا, کروٹ, تبدیلی
پلٹا, تبدل, تبدیلی, تغیر, تغیّر, ریوولیوشن, گردش, نیرنگ
انقلاب کے جملے اور مرکبات
انقلاب پسند, انقلاب شتوی, انقلاب صیفی
انقلاب english meaning
changealterationturnrevolutionvicissitude; inversion; transposition; subversion(Plural) انقلابات inqilabat|to whine coaxinglytranspositionvariationvicissitudes [A~قلب]
شاعری
- چلے جو وہ تو قیامت بپا تھی چار طرف
ٹھہر گئے تو زمانہ کو انقلاب نہ تھا - آنکھوں میں خون بھر گئے، رستوں میں ہی بکھر گئے
آنے سے قبل مرگئے، ایسے بھی انقلاب تھے - انقلاب دہر ظاہر ہے، عیاں تغیرحال
آج جو ہے کل نہ تھا، جو آج ہے وہ کل نہیں - انقلاب دہر ظاہر ہے عیاں تغییر حال
آج جو ہے کل نہ تھا جو آج ہے وہ کل نہیں - انسان کی شکل صورت اختیار کرنا انسان کی جوی میں آنا
قالب ترا انقلاب پائے جامے میں تو آدمی کے آئے - آنکھ اس کی پھر گئی تھی دل اپنا بھی پھر گیا
یہ اور انقلاب ہوا انقلاب میں - دیکھ رفتار انقلاب فراق
کتنی آہستہ اور کتنی تیز - یا تو وہ ہنگامہ تنشیط تھا یا دفعتاً
کردیا ایسا کچھ اس دور فلک نے انقلاب - نہ مجکو دیکھ کے حیرت زدہ ہو اے پیری
مجھی پہ کیا ہے زمانے کو انقلاب ہوا - کاہش ناخن حیات‘ عقدہ کشائے زندگی
موت کے دست شوق میں‘ دامن انقلاب تھا