اونچا کے معنی
اونچا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اُوں + چا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کا لفظ |اچک| سے اونچ| کے ساتھ |ا| بطور لاحقۂ صفت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(طنزاً) لمبے قد کا بیوقوف","اوپر (مقام یا درجہ وغیرہ)","بلند پایہ","جو مرتبے معیار یا حیثیت میں بڑھ کر ہو","چڑھا ہوا","دولت مند","عالی مرتبہ","معمول سے زیادہ زور دار (آواز یا لہجہ وغیرہ)","مہتمم بالشان","نکلتا ہوا"]
اُچّک اُونْچ اُونْچا
اسم
صفت ذاتی ( مذکر، مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : اُونْچے[اُوں + چے]
- جمع : اُونْچے[اُوں + چے]
- جمع غیر ندائی : اُونْچوں[اُوں + چوں (و مجہول)]
اونچا کے معنی
اے شوق جبہ سائی یہ بھی خبر ہے تجکو ہر ذرہ اس زمیں کا اونچا ہے آسماں سے (١٩٤٧ء، تو اے دل، ٣٥٨)
"ہمارا مقصد اس سے کہیں اونچا ہے۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، پریم چالیسی، ٢٦٢:٢)
"ساجد سعد آباد سے چلی ہے . اونچی اونچی امیر زادیاں سب کھڑی اس کے آگے ہاتھ جوڑ رہی تھیں۔" (١٩٣٠ء، حیات صالحہ، ١٠٧)
"ذرا اونچی آواز میں کہا: اماں آپ کہاں ہیں۔" (١٩٦١ء، ہالا، ٥)
"ان کی عمر پچاس سے کچھ اونچی ہو گی۔" (١٩٣٩ء، شمع، اے، آر، خاتون، ١٧)
"شلوار اونچی بری معلوم ہو گی۔" (١٩٦١ء، ہالا، ٢٧)
"ان کی بات اونچی ہے۔" (١٨٩٥ء، فرہنگ آصفیہ، ٣٢٦:١)
اونچا کے مترادف
اعلی, برتر, اوپر
اعلٰی, اعلٰے, افضل, امیر, بالا, برتر, بلند, تیز, جلیل, چھوٹا, زوردار, زیادہ, عظیم, فراز, لمبا, مرتفع, معزز, ممتاز
اونچا کے جملے اور مرکبات
اونچا جوڑا, اونچا دماغ, اونچا نیچا
اونچا english meaning
highloftytallraisedelevatedexaltedeminent; steep; aboveupper; loud (as a voice)a latticea screenabovegratingHighloftlynoisyprecipitous
شاعری
- امجد اونچا رکھیں گے
جلے ہوئے پرچم کو بھی - شہروں کے ہر فتنہ و شر سے میرا بسیرا اونچا ہے
چھینٹوں سے اس پاپ نگر کے دامن اپنا بچاتا ہوں - اونچا مکان جس کا ہے پچ کھنا سوایا
اوپر کا کھن ٹپک کر جب پانی نیچے آیا - مورکھ اکھیں بانجھ کریجے کا دھا اونچا لے بسلائی
جوڑ ہاتھ ہورجب کر رہیے حکمت کر کچھ آپ چڑائی - باڑہ پر اب ہے یم اشک کا ایسا پانی
بانسوں ہے زورق افلاک سے اونچا پانی - چھجا ہے بھوت یو اونچا جو دیکھیا نیں وہ سونچھا
کہ ہے یو عشق کاکونچہ نہیں ہے خانۂ خالا - چھجا ہے بھوت یو اونچا جو دیکھیا نیں وہ مونچھا
کہ ہے یو عشق کاکونچہ نہیں ہے خانۂ خالا - بحر مواج تھی وہ صارم دریاے وفا
جس کی ہر موج کا پانی تھا سروں سے اونچا - کیا کوئی زیر فلک اونچا کرے فرق غرور
ایک پتھر حادثے کا آ لگا سر چر گیا - یہ راہ چلنے میں چلبلاہٹ کہ دل کہیں ہے نظر کہں ہے
کہاں کا اونچا کہاں کا نیچا خیال کس کو قدم کی جا کا
محاورات
- اونچا (یا بڑا) بول بولنا
- اونچا بول بولنا
- اونچا سنائی دینا
- اونچا نیچا پانو (- پیر) پڑنا
- اونچا ہاتھ رکھنا
- اونچا ہاتھ رہنا
- اونچے مکان کا زینہ اونچا چاہئے
- اونٹ جب تک پہاڑ کے نیچے نہ آئے کسی کو اپنے سے اونچا نہیں سمجھتا یا جانتا ہے مجھ سا کوئی نہیں۔ اونٹ جب پہاڑ کے نیچے آتا ہے تب آپ کو سمجھتا ہے
- اونٹ کا پادا اونچا جائے
- اونٹ جب تک پہاڑ کے نیچے نہ آئے اپنے سے اونچا کسی کو نہیں جانتا