مخالفت

{ مُخا + لَفَت }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٧٢ء کو "قرآۃ الغیب" میں مستعمل ملتا ہے۔

["خلف "," مُخالَفَت"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : مُخالْفَتِیں[مُخال + فتیں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : مُخالْفَتوں[مُخال + فَتوں (و مجہول)]

مخالفت کے معنی

١ - دشمنی، عداوت، روگردانی، عناد۔

"رفتہ رفتہ پورے ہندوستان میں یگانہ کی مخالفت زور پکڑتی گئی" (١٩٩٤ء، نگار، کراچی، اپیل، ١٧۔)

٢ - ضد، ہٹ۔ (نوراللغات، جامع اللغات)

"نیک بختوں کے خواب اور بدکاروں کے خوب میں مخالفت ہوتی ہے" (١٨٦٥ء، مذاق العارفین، ٢٣٥:٤)

٣ - مغائرت، کشیدگی، تضاد۔

"اردو تنقید نگاری کی روایت میں نیاز فتح پوری کا نام ان لوگوں کے ساتھ لیا جا سکتا ہے جنہوں نے اپنے ایک جملے سے تنقید میں ایسے مباحث کو جنم دیا کہ موافقت اور مخالفت میں گریبانوں کے ڈھیر لگ گئے" (١٩٩٤ء نگار، کراچی، نومبر، ٦٠۔)

٤ - اختلاف، عہد کرنا۔

انگلش

["opposition","contrariety; repugnance; contradiction"]