اٹکنا کے معنی
اٹکنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَٹَک + نا }
تفصیلات
iہندی زبان کے لفظ |اٹک| کے ساتھ |نا| بطور لاحقۂ مصدر لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٦٥٨ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ایک چیز کا دوسری میں) الجھنا","(رقم وغیرہ کا) کسی کے پاس رک جانا","(کام، مطلب، غرض وغیرہ) بند یا ملتوی رہنا","(کسی جگہ) ٹھہرنا","ادائی یا واپسی نہ ہونا، جیسے: میرا اگلا ہی روپیہ اٹکا ہوا ہے، میں اب آگے نہ دوں گا","پورا نہ ہونا","حلق میں نوالے کا رکنا اور نیچے نہ اترنا","رک جانا","رک رک کر پڑھنا یا بات کرنا، جیسے: تم لفظ لفظ پر اٹکتے ہو تو پورا صفحہ کیسے پڑھو گے","گڑنا اور نکل نہ سکنا"]
اسم
فعل لازم
اٹکنا کے معنی
"دانتوں میں اگر کوئی چیز اٹک جائے تو منہ پر ایک ہاتھ رکھ کر دوسرے ہاتھ سے خلال کرتے ہیں۔" (١٩٣٢ء، مشرقی مغربی کھانے، ٧٩)
"دنیا کا کوئی کام اٹکا نہیں رہتا، خدا مسبب الاسباب ہے۔" (١٩٠٥ء، مکاتیب شبلی، ٢٢:٢)
پہلو سے تو جاتے ہو مگر یہ بھی سمجھ لو اٹکی نہیں رہتی مرے سرکار کسی کی (١٩٠٣ء، سفینہ نوح، ١٥٣)
"میم صاحب فراق شوہر کا صدمہ سہ نہ سکیں اور کسی دوسرے سے اٹک گئیں۔" (١٩٢٤ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٢٤:٩، ٣)
"ہندو قوم کی فنا اور بقا کا مسئلہ اب ان کے خیال میں شدھی تحریک پر اٹکا ہوا تھا۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، خاک پرواز، ١٤٦)
دیکھ تو ہو نہ گیا شرم سے پانی پانی ان کے دانتوں سے تو اٹکا در شہوار عبث (١٨٩٦ء، تجلیات عشق، ١٠٥)
"آپ سفارش کر دیتے تو میں بھی کہیں اٹک جاتا۔" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٢٤١:١)
اٹکنا کے مترادف
ٹھہرنا, الجھنا
آنا, اُچھلنا, الجھنا, اڑنا, پھاندنا, پھنسنا, تھمنا, جمنا, جھجکنا, رکنا, لڑنا, ناچنا, ٹکرانا, ٹھہرنا, ٹھیرنا, کُودنا
اٹکنا english meaning
be dependant (on)be entangleddirtfalterfilthhesitateordurereststickto hopto jumpto skip
محاورات
- آنکھوں میں جان اٹکنا۔ اڑنا۔ ٹھیرنا یا ہونا
- آنکھوں میں دم اٹکنا۔ آرہنا یا ٹھیرنا
- جان اٹکنا یا اٹکی ہونا
- جان دھڑکن میں ہونا۔ جان دھکدھکی میں اٹکنا
- حلق میں اٹکنا
- دامن اٹک جانا یا اٹکنا
- دان اٹک جانا یا اٹکنا
- دل اٹکنا
- دل سے دل اٹکنا
- دم گلے میں اٹکنا