اپنایت کے معنی
اپنایت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَپ + نا + یَت }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے لفظ |اپنا| کے ساتھ |یت| بطور لاحقۂ کیفیت استعمال کیا گیا ہے۔ قدماء |اپنات| اور |اپنائیت| بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔ قدیم بطور مذکر بھی مستعمل رہا۔ اردو میں ١٨٠٢ء کو "خرد افروز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["واحد معاملہ"]
اَپْنا اَپْنایَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : اَپْنایَتیں[اَپ + نا + یَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : اَپْنایَتوں[اَپ + نا + یَتوں (و مجہول)]
اپنایت کے معنی
"تین شخص کو خزانے کا مختار نہ کیجیے، ایک تو اپنے کو . کیونکہ اگر اپنے کو سونپیں گے تو اپنایت جان کر کھا جاوے گا۔" (١٨٠٣ء، اخلاق ہندی، ٧١)
"تمام اقربا اور حقیقی دوست سنت و جماعت تھے لیکن ان کی اپنایت میں کسی طرح کی دوئی نہ معلوم ہوتی تھی۔" (١٨٨٠ء، آب حیات، ٥١٤)
"ان کے کار خیر کی فکر کرو مگر جہاں تک ہو سکے غیر جگہ، اپنایت میں نہیں۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١٩٢:٢)
اپنایت کے مترادف
قرابت
عزیزداری, قربت, یگالگی, یگانگت
اپنایت english meaning
Relationshipkinship; intimacyfriendship; family relationskinsfolkkith and kinfamilykinkindredkinshiprelationrelative