اپیل کے معنی
اپیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَپِیل }
تفصیلات
iانگریزی زبان سے فعل امر اور حاصل مصدر کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ انگریزوں کی برصغیر آمد کے ساتھ ہی عام بول چال کی زبان میں داخل ہوا۔ آہستہ آہستہ تحریری صورت میں آیا، سب سے پہلے ١٨٧٩ء کو "انشائے خرد افروز" میں مستعمل ملتا ہے۔ انگریزی میں |Appeal|, m["(اسم مونث) درخواست ۔ جیسے امداد کے لئے چندہ کی اپیل کی گئی","(اسم مونث) درخواست جیسے امداد کے لئے چندہ کی اپیل کی گئی","(قانون) عدالت ماتحت کے فیصلے کے خلاف بالاتر عدالت سے چارہ جوئی","ایک حاکم کے فیصلے سے ناراض ہوکر بالا دست حاکم کے پاس چارہ جوئی کرنا","ایک حاکم کے ہاں انصاف نہ ہو تو اس سے اعلٰی حاکم کے سامنے اپنا دعویٰ پیش کرنا","پر زور استدعا","چارہ جوئی","نظرثانی کی استدعا","وہ کاغذ جِس پر اپیل لکھی جائے"]
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر، مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : اَپِیلیں[اَپی + لیں (ی مجہول)]
- جمع استثنائی : اَپِیْلز[اَپِیْلز]
- جمع غیر ندائی : اَپِیلوں[اَپی + لوں (و مجہول)]
اپیل کے معنی
"آپ نے مہاجرین اور انصار سے چندے کی اپیل کی۔" (١٩٦٣ء، محسن اعظم و محسنین، ٥٧)
"فیصلہ کر دیا جاتا ہے، نہ کہیں مدافعہ ہے نہ اپیل۔" (١٩٣٦ء، ریاض خیرآبادی، انتخاب فتنہ، ٥٦)
اپیل english meaning
|Appeal|appealrequest for review