اچنبھا کے معنی

اچنبھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اَچَم + بھا }

تفصیلات

iسنسکرت زبان میں |ستمبھ| کے ساتھ |اَ| سابقہ زائد ہے۔ اردو میں ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اَزاہد + ستمبھ","تعجب خیز","تعجب خیز واقعہ","تعجب کی بات","حیرت انگیز","حیرت کرنا","عجیب بات","عجیب بات یا کام","عجیب و غریب","نئی بات (مت)"]

اسم

اسم مجرد ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : اَچَنْبھے[اَچَم + بھے]
  • جمع : اَچَنْبھے[اَچَم + بھے]
  • جمع غیر ندائی : اَچَنْبھوں[اَچَم + بھوں (و مجہول)]

اچنبھا کے معنی

١ - تعجب کی بات، عجیب بات یا کام۔

"ان کی ساس کا انتقال ہو گیا جو خاصی اچھی بڑھیا تھیں اور ان کی موت کچھ اچنبھا نہ تھا۔" (١٩٣٦ء، راشد الخیری، نالہ زار، ٦٢)

اچنبھا english meaning

wonderful thingwondermarvel; wondersurpriseastonishmentamazementbewildermentperplexityAstoundingmarvelpower of attorneyprodigiousstrangeuncommonwonderful

شاعری

  • اچنبھا ہے اگر چپکا رہوں مجھ پر عتاب آوے
    وگر قصہ کہوں اپنا تو سُنتے اس کو خواب آوے
  • آگ نالے سے جھڑے ہے تو اچنبھا کیا ہے
    \یاں ہے جو نخل سو اپنا ہی ثمر دیتا ہے
  • داغ مرجھائے جو سینے میں اچنبھا کیا ہے
    جو گل اس باغ میں آیا ہے خزاں ہے اس کو
  • چمبا ہے نہ سبزہ ہے نہ سرخا یہ فرس ہے
    نیرنگ ہے حیرت ہے اچنبھا یہ فرس ہے
  • کچھ گومگو ہے یارو یہ امر بندگی کا
    انکار ہے اچنبھا اقرار ہے تعجب
  • وعدہ وصل جو ہو جائے وفا سے نزدیک
    کچھ اچنبھا نہیں سب کچھ ہے خدا سے نزدیک
  • دیکھو اچنبھا لگیا ہے یو بَن نوَوے گلاں سوں بھریا ہے سارا
    سورصنوبر سمن کی بیلاں بَھلے ہیں بھولاں اچھے بکارا

محاورات

  • اچنبھا سا سننا

Related Words of "اچنبھا":