اچکا کے معنی
اچکا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اُچَک + کا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ |اُچَک| کے ساتھ |ا| بطور لاحقۂ صفت فاعلی استعمال کیا گیا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ماضی) اچکنا کا","(کاشتکاری) کھیت کے اندر آدمی کی مصنوعی صورت","اچکانا کا","اُٹھائی گیرا","ایک قسم کی چرخی جِس پر پتنگ کی ڈور لپیٹتے ہیں","بد معاش","پتنگ کی ڈور لپیٹنے کی برجی نما بنی ہوئی چرخی جس پر سے ڈور اچک کر نکلتی ہے","چھوٹا، جیسے: اُچکا کرتہ","چیز اُڑا لے جانے والا","چیز اُڑالے جانے والا"]
اُچَک اُچَکّا
اسم
صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جنسِ مخالف : اُچَکّی[اُچَک + کی]","واحد غیر ندائی : اُچَکّے[اُچَک + کے]","جمع : اُچَکّے[اُچَک + کے]","جمع غیر ندائی : اُچَکّوں[اُچَک + کوں (و مجہول)]"]
اچکا کے معنی
[" اس راہزن سے مل کر دل کیونکر کھو نہ بیٹھیں انداز و ناز اچکے، غمزہ اٹھائی گیرا (١٨١٠ء، میر، کلیات، ٣٧٧)"]
[" دل نہ رکھ زلف میں اچکا ہے گانٹھ کترا اٹھائی گیرا ہے (١٩٠٥ء، یادگار غالب، ١٧١)"," لقوں والے، لچوں والے شُہدوں اور اچکوں والے (١٩٣١ء، بہارستان، ٦١٢)"," دل اڑا کے لے گیا دزد حنا چور کو تم نے اچکا کر دیا (١٩٣٦ء، ناز، گلدستہ ناز، ٩)"]
اچکا کے مترادف
چور, لٹیرا, جیب تراش, جیب کترا
اُچٹا, اوباش, بدمعاش, پریشان, چور, درز, شاطر, لُچّا, ٹھگ, ڈاکو, کوتاہ
اچکا کے جملے اور مرکبات
اچکا پن
اچکا english meaning
a pickpocketbad characterknavepickpocketplifererswindler
شاعری
- گرہ بر نہیں میں اچکا نہیں
نہ لے بھاگا تھا میں کوئی نازنیں - جو اورکی پگڑی لے بھاگے اس کا بھی اور اچکا ہے
جو اور پہ چوکی بٹھلاوے اس پر بھی دھونس دھڑکا ہے