اڑانا کے معنی

اڑانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ اُڑا + نا }

تفصیلات

١ - اٹکانا ۔ پھنسانا ۔ اُلجھانا, ١ - دُکھ یا بیماری کے مار ے گائے کی طرح چلانا ۔ کراہنا, iسنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر |اُڑنا| سے فعل متعدی ہے اردو میں سب سے پہلے "سب رس" میں ١٦٣٥ء کو مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک چیز کو دوسری پر لگانا","بلند آواز میں لگاتار شور و غل مچانا","بند کرنا","جبر کرنا","دوسرے وقت پر اُٹھا رکھنا","سدراہ ہونا","مجبور کرنا","مسدود کرنا","ملتوی کردینا","کھڑا کرنا"]

اُڑْنا اُڑانا

اسم

مصدر, فعل متعدی

اڑانا کے معنی

١ - اٹکانا ۔ پھنسانا ۔ اُلجھانا

 لایا ہوں تصدق کو تیرے مرغ دل اپنا کیا خوب ہو پر اس کے اگر کھول اڑا دے (١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ٢٣٩:١)

٢ - روکنا۔ ٹھہرانا۔ حائل کرنا

 مشتاق پرستاں نہیں دیوانہ ساقی اللہ اڑا دے سوے کاشانہ ساقی (١٩١٢ء، شمیم، ریاض شمیم، ٢٧:٣)

١ - دُکھ یا بیماری کے مار ے گائے کی طرح چلانا ۔ کراہنا

"کنکوا اڑانے کوٹھے پر گئے تھے۔" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٣١٣:١)

٢ - سخت آواز سے بولنا

"ہرچند مکھیوں کو ادھر سے اڑاتا ادھر جمع ہوتی تھیں۔" (١٨٠٢ء، خردافروز، ١٠٣)

١ - اڑنا کا متعدی : (کسی پرند کو) پرواز میں لانا۔

"سینٹ کی خوشبو نے اور اڑا رکھا تھا۔" (١٩٢٩ء، بہارعیش، ١٨)

٢ - تیزی سے پہنچانا، لانا یا لے جانا۔

 ہوں وہ طائر اڑاتا ہے صیاد صدقے سر پر میرے ہما کر کے (١٨٣٢ء، دیوان رند، ١٩٩:١)

٣ - فضا میں بلند کرنا؛ ادھر ادھر پھیلانا، منتشر کرنا۔

"کیوں یہ چال چل کر مجھے اڑاتے ہو۔" (١٩٢١ء، گورکھ دھندا، ٨٠)

٤ - پردار کیڑے وغیرہ کو بھگانا۔

 کسی سے وقت خواب افسانہ الفت نہ سننا تم اڑا دیتی ہے نیند الٹا اثر ہے اس کہانی کا (١٨٤٣ء، دیوان رند، ٢٤٩:٢)

٥ - رونق بخشنا، حسن یا جاذبیت وغیرہ دوبالا کرنا۔

"اردو کو اڑا کر ہندی ناگری کا (کو) رواج دیا۔" (١٩٠٩ء، اپریل فول، ٧٤)

٦ - پرندے کو چھوڑ دینا، رہا کرنا۔

"پردوں کا ڈھنگ ممکن ہے کہ ہارمونیم کے پردوں سے اڑایا گیا ہو۔" (١٩٤٦ء، محمود شیرانی، مقالات، ٢١)

٧ - بے وقوف بنانا، چکمہ دینا، فقرے بتانا، چال کرنا۔

"آپ تو لاکھوں اڑائے اور قریبی رشتہ داروں کی بات بھی نہ پوچھے۔" (١٩٢٢ء، گوشہ عافیت، ١١٨:١)

٨ - (نیند وغیرہ) دور کرنا۔

"مسٹر موریسن کا خط یار لوگوں نے کسی ترکیب سے اڑا کر شائع کر دیا۔" (١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ١٧٢)

٩ - موقوف کرنا، ترک کرنا۔

 ایسی پامردی سے اڑا لائیں کہ وہ سب مل کے ہاتھ رہ جائیں (١٨٨٠ء، قلق (امیراللغات، ١٢٣:٢))

١٠ - نقل کرنا، چربہ اتارنا، کسی صفت اپنے میں پیدا کرنا، (دوسرے کی وضع) سیکھ لینا۔

 اور خلوت میں شب و روز عدو سے ملیے سن بھی لی آپ نے جو اس نے اڑا رکھی ہے (١٩٠٨ء، گفتار بے خود، ٢٦٨)

١١ - خرچ کرنا، صرف میں لانا (بیشتر اصراف کے لیے)۔

 اللہ مریدوں کو سلامت رکھے جیتے رہیں پیروں کے اڑانے والے (١٨٧٥ء، مراثی عشق، ٧)

١٢ - چھیننا، لے بھاگنا، غائب کر دینا، چرانا۔

"اس نے ٹانگ پر باندھ جو اڑایا تو میاں |پل| چاروں شانے چت جا پڑے۔" (١٩٢٨ء، آخری شمع، ٤٨)

١٣ - (کسی کا) اغوا کرنا، بھگا لے جانا۔

 وہ آیا کہاں کاٹنے میری ناک خدا یوں اڑائے، اڑے جیسے خاک (١٩١٠ء، قاسم و زہرا)

١٤ - جھوٹی خبریں گھڑنا، افواہ پھیلانا۔

 بالوں کو صفا کر دیتا ہے یعنی بالکل اڑا دیتا ہے (١٩٣٠ء، جامع الفنون، ١٤٦:٢)

١٥ - شہرت دینا، مشہور کرنا۔

 نو روز کی رنگینی بلبل کو اڑائے گی پھر پھولوں کا گلشن میں جامہ جو گلابی ہے (١٨٧١ء، کلیات اختر، واجد علی شاہ، ٧٠٨)

١٦ - گرانا، اٹھا کر پھینکنا۔

"آپ اتنا نہ اڑائیے کہ ان کو بھی شرم آئے۔" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٣١٣:١)

١٧ - تباہ کرنا، برباد کرنا۔

"یہ دعوتیں اڑا جانے میں آپ بڑی مشاق ہیں۔" (١٩١٤ء، راج دلاری، ٥٢)

١٨ - مٹانا، سرے سے غائب اور ختم کر دینا۔

 خوب دل کھول کر اڑا زاہد مرے ذمے ترا حساب رہا (١٩٠٥ء، گفتار بے خود، ٤٢)

١٩ - مغرور یا بے خود بنانا، جامے سے باہر کرنا۔

"میں تو اس کی کھال اڑا دوں گی۔" (١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٩)

٢٠ - بے جا تعریف کرنا۔

 کیا تیز اس کی تیغ نگہ ہے کہ دشت میں چاروں اڑا دیے ہیں غزال ختن کے پاؤں (١٨٥٤ء، دیوان اسیر، ریاض مصنف، ٢٣٥)

٢١ - مزے سے کھانا، لطف کے ساتھ تناول کرنا۔

 سیر عدم کر آیا میں اسیشل اڑاتا گزرا و صراط پر سے بائیسکل

٢٢ - (شراب وغیرہ) بے روک ٹوک پینا۔

 آئے جو لب نہر اڑاتے ہوئے پرچم پٹھے پہ رکھا گھوڑے کے ہاتھ اور کہا تھم (١٩١٢ء، شمیم، بیاض (ق)، ١٨)

٢٣ - (مار کر کھال) ادھیڑنا، (گوشت) نوچنا (جسم یا عضو جسم کے ساتھ)۔

"سرنگ سے مکان اڑایا۔" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٣١٣:١)

٢٤ - قطع کرنا، کاٹ کر الگ کرنا۔

 اگر دوسرا حرف دیجے اڑا تو سر اور آنکھوں پہ ہے اس کی جا (١٩٣١ء، گرفتار قفس، ٢٣)

٢٥ - تیز دوڑنا۔

 مشکل ہے بچنا جان کا ایسے پھیکت سے سر پر پڑی اڑائی جو ہم نے کمر کی چوٹ (١٩٠٧ء، دفتر خیال، ٣٢)

٢٦ - حرکت دینا، ہلانا، لہرانا، جھلنا۔

"اور خود ہی یہ ہولی اڑانے لگی۔" (١٨٩٣ء، نشتر، ١١٦)

٢٧ - مسمار کرنا، ملیا میٹ کرنا، ہلاک کر دینا۔

"موقع پاتے ہیں تو افسروں سے اڑاتے ہیں، خیر آزاد بھی پرواہ نہیں کرتا۔" (١٨٨٣ء، دربار اکبری، ٢٧٤)

٢٨ - (کسی لفظ یا عبارت کو) حذف کرنا، ساقط کرنا، قلمزد کرنا۔

 غیروں وہ مذکور اڑاتے ہیں یہ کہہ کر کیا پوچھتے ہو ان کو اجی وہ تو نہیں ہیں

٢٩ - بچانا، طرح دینا۔

٣٠ - گانا۔

٣١ - لگائی بجھائی کرنا، چغلی کھانا (سے کے ساتھ)۔

٣٢ - بات کو ٹالنا، گول کرنا، آنا | کانی کرنا۔

٣٣ - [ کاشتکاری ] دائیں چلے ہوئے اناج کو بھوسے سے جدا کرنے کے لیے ہوا میں اوپر اٹھا کر گرانا تاکہ بھوسا دانوں سے الگ گرے، اسانا۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 7:6))

اڑانا english meaning

allurecause to check motioncause to stand or stopCause to stopcopy ; plagiarizecut off (head)eat awayelope withenjoyenjoying life and prosperity n. m. a male childfasten something to anotherfly ; cause to flyfor God|s sake!fritter awaygive currency to (story, etc)happypilferpull (someone|s) legram ; plug thurstremovesing a tunespend lavishlyto check motionto fasten a thing to anotherugesswaste ; squander

شاعری

  • ہوتا ہے کثرتوں سے منگانا پتنگ کا
    کرتا ہے شاد دل کو اڑانا پتنگ کا
  • ہے جن کنے مہیا پکا پکایا کھانا
    ان کو پلنگ پو بیٹھے ہے جھڑپوں کا حظ اڑانا

محاورات

  • اس معاملے میں تمہارا ٹانگ اڑانا بیجا ہے
  • اس کان (سے) سننا اس کان (سے) اڑانا / نکال دینا
  • افواہ اڑانا
  • اللے تللے اڑانا
  • انڈے پراٹھے اڑانا
  • ایک کان (سے) سننا دوسرے کان اڑانا / ایک سے نکال دینا
  • بات جھوٹ اڑانا
  • بات چٹکیوں میں اڑانا
  • باتوں میں اڑانا
  • بال باندھا نشانہ اڑانا

Related Words of "اڑانا":