باتوں میں کے معنی
باتوں میں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ با + توں (واؤ مجہول) + میں (یائے مجہول) }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم بات کی اردو قواعد کے مطابق جمع |باتوں| کے بعد حرف جار |میں| لگنے سے |باتوں میں| مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨١٨ء میں انشا کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بات چیت میں","برے افعال کی وجہ سے","چاپلوسی سے","خوشامد سے","دم جھانسے میں","دھوکا دے کر","شرارت میں","فضول کاموں میں","گفتگو میں","مزخرفات میں"]
اسم
متعلق فعل
باتوں میں کے معنی
نیند اڑ جاتی ہے ہنگام سخن راتوں میں لگ گئ آنکھ بھی اک روز انھیں باتوں میں (١٩٤٢ء، مراثی، نسیم، ٣٩٤:٢)
|کیوں باتوں میں دن کھوتے ہو۔" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٥١٥:١)
|چار باتوں میں خوش کر دیا۔" (١٩٢٤ء، نوراللغات، ٥١٥:١)
بوسہ مانگا تو کہا پھیر کے منہ ظالم نے کہ زبان کٹتی ہے انساں کی انھیں باتوں میں (١٨٨٨ء، صنم خانۂ عشق، ١٢٤)
باتوں میں english meaning
assaulting and batteringbeatingmanhandlingthrashing
شاعری
- مرجائے گا باتوں میں کوئی غمزدہ یوں ہی
ہر لحظہ نہ ہو ممتحن اربابِ وفا کا - یوسف سے کئی آن کے تیرے سرِ بازار
بک جاتے ہیں باتوں میں خریدار ہمیشہ - حالِ دل کون سنائے اسے‘ کب فرصت ہے
سب کو اس آنکھ نے باتوں میں لگا رکھا ہے - ایک حالتِ ناطاقتی میں
جرمن شاعر گنٹر گراس کی نظم IN OHNMACHT CEFALLEN کا آزاد ترجمہ
جب بھی ہم ناپام کے بارے میں کچھ خبریں پڑھتے ہیں تو سوچتے ہیں
وہ کیسا ہوگا!
ہم کو اس کی بابت کچھ معلوم نہیں
ہم سوچتے ہیں اور پڑھتے ہیں
ہم پڑھتے ہیں اور سوچتے ہیں
ناپام کی صورت کیسی ہوگی!
پھر ہم ان مکروہ بموں کی باتوں میں بھرپور مذمّت کرتے ہیں
صبح سَمے جب ناشتہ میزوں پر لگتا ہے‘
ُگُم سُم بیٹھے تازہ اخباروں میں ہم سب وہ تصویریں دیکھتے ہیں
جن میں اس ناپام کی لائی ہُوئی بربادی اپنی عکس نمائی کرتی ہے
اور اِک دُوجے کو دِکھا دِکھا کے کہتے ہیں
’’دیکھو یہ ناپام ہے… دیکھو ظالم اس سے
کیسی کیسی غضب قیامت ڈھاتے ہیں!‘‘
کچھ ہی دنوں میں متحرک اور مہنگی فلمیں سکرینوں پر آجاتی ہیں
جن سے اُس بیداد کا منظرص کالا اور بھیانک منظر
اور بھی روشن ہوجاتا ہے
ہم گہرے افسوس میں اپنے دانتوں سے ناخن کاٹتے ہیں
اور ناپام کی لائی ہوئی آفت کے ردّ میں لفظوں کے تلوے چاٹتے ہیں
لیکن دُنیا ‘ بربادی کے ہتھکنڈوں سے بھری پڑی ہے
ایک بُرائی کے ردّ میں آواز اُٹھائیں
اُس سے بڑی اِک دوسری پیدا ہوجاتی ہے
وہ سارے الفاظ جنہیں ہم
آدم کُش حربوں کے ردّ میں
مضمونوں کی شکل میں لکھ کر‘ ٹکٹ لگا کر‘ اخباروں کو بھیجتے ہیں
ظالم کی پُرزور مذمّت کرتے ہیں
بارش کے وہ کم طاقت اور بے قیمت سے قطرے ہیں
جو دریاؤں سے اُٹھتے ہیں اور اّٹھتے ہی گرجاتے ہیں
نامَردی کچھ یوں ہے جیسے کوئی ربڑ کی دیوارووں میں چھید بنائے
یہ موسیقی‘ نامردی کی یہ موسیقی‘ اتنی بے تاثیر ہے جیسے
گھسے پٹے اِک ساز پہ کوئی بے رنگی کے گیت سنائے
باہر دُنیا … سرکش اور مغرور یہ دُنیا
طاقت کے منہ زور نشے میں اپنے رُوپ دکھاتی جائے!! - حیرت سے سارے لفظ اُسے دیکھتے رہے
باتوں میں اپنی بات کو کیسا بدل گیا - باتوں باتوں میں غنچے کھلتے جائیں
رنگوں میں نکلیں خوشبو ہوتے جائیں - یاد بھی آتا نہیں اب کہ گِلے تھے کیا کیا
سب کو اُس آنکھ نے باتوں میں لگا رکھا ہے - غضب ہیں گرمیاں باتوں میں اس کی
زبان مرغ آتش خوار ہے دل - نکلے باتوں میں اگر منھ سے دھواں
شعلہ رخسار ہو آتش زباں - بات آپڑی تو چپ کیا دو باتوں میں انھیں
کیا کم سخن سے لگتے تھے کیا بے زباں سے ہم
محاورات
- ان باتوں میں کیا رکھا ہے
- باتوں باتوں میں دن گزر (ہوا ہو) جانا
- باتوں باتوں میں کہنا
- باتوں میں آجانا یا آنا
- باتوں میں آنا
- باتوں میں الجھانا
- باتوں میں الجھنا
- باتوں میں اڑانا
- باتوں میں اڑنا
- باتوں میں بند کرنا